سگریٹ کی غیرقانونی فروخت سے خزانے کو 80ارب خسارہ
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مالی سال 2020-21 میں سگریٹ کی فروخت سے 135ارب روپے کے محصولات وصول کیے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 18ارب روپے زائد رہے
کراچی(بزنس رپورٹر)معاشی اور صنعتی تحقیق کرنے والے عالمی ادارے IPSOS کے مطابق پاکستان میں سگریٹ کی غیرقانونی فروخت کے ذریعے ٹیکس چوری کی مد میں قومی خزانے کو سالانہ 80ارب روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے ۔ ماہرین کے مطابق پاکستان میں سگریٹ بنانے والی 52کمپنیوں کی پیداوار اور فروخت کے حقیقی اعدادوشمار کے مطابق ٹیکس وصولیوں کے ذریعے ٹوبیکو سیکٹر سے ٹیکس وصولیوں میں سالانہ 80ارب روپے کا اضافہ کیا جاسکتاہے ، اس کیلئے ضروری ہے کہ سگریٹ کمپنیوں کی پیداوار اور فروخت کی نگرانی کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو جلد از جلد نافذ کیا جائے تاکہ ٹوبیکو سیکٹر سے ہونے والی اربوں روپے کی ٹیکس چوری میں کمی لائی جاسکے ۔