تین ماہ میں82ارب83کروڑ کی دالیں درآمد
اسلام آباد(رپورٹ:اسلم لُڑکا)ملک میں زرعی پالیسیوں کے فقدان کے باعث مقامی ضروریات کوپورا کرنے کے لئے صرف تین ماہ کے دوران 82ارب 83کروڑ روپے سے زائد کی دالیں بیرون ممالک سے منگوائی گئیں۔۔
جب کہ مقامی کاشت کار کی اجناس کا کوئی خریدار ہے اور نہ انہیں اہمیت دی جاتی ہے جس کی وجہ سے ہماری زراعت کا شعبہ روز بروز تنزلی کا شکار ہوتا جارہا ہے ۔ اگر حکومت مقامی کاشت کاروں ، کسانوں کو مراعات دے ، کھاد، بجلی ، اسپرے ، سیڈز و دیگر زرعی آلات پر مناسب براہ راست کسانوں کو سبسڈی فراہم کر تی تو ہمیں بھاری زرمبادلہ خرچ نہ کرنا پڑتا حالانکہ پاکستان زرعی ملک ہونے کے باوجود غیرملکی کسانوں پر انحصار کرنے والا ملک بن چکا ہے ۔اپنی مقامی ضروریات پورا کرنے کے لئے کثیر زرمبادلہ خرچ کررہا ہے ۔دستیاب دستاویزات کے مطابق پاکستان نے صرف تین ماہ جولا ئی اور اکتوبر 2024کے دوران 82ارب 83کروڑ 70لاکھ روپے کی دالیں اور پھلی دار سبزیاں منگوائی ہیں۔ اگر یہی صورتحال برقرار رہی مقامی زراعت کا شعبہ مزید تباہ ہو جائے گا۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو چا ہیے کو وہ ایسی کسان دوست زرعی پالیسیاں متعارف کرائیں جس سے مقامی کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ہو اور ہمارے معاشی نظام کو بہتر بنانے کے لئے سود مند ثابت ہو۔