ٹیکسیشن نظام کی بنیاد مضبوط کی جائے ،قاری زوہیب الرحمن
لاہور(آئی این پی)ٹیکس ایجوکیشن اینڈ لرننگ کے صدرقاری زوہیب الرحمن زبیری نے کہا ہے کہ ٹیکس وصولی کے اہداف میں350ارب کا ریونیو شارٹ فال نیک شگون نہیں۔۔
پالیسی سازوں سے سوال ہے ٹیکس لا ء ترمیمی بل،پاسورڈ تبدیلی کے حوالے سے فیصلہ اوردیگر اس طرز کے اقدامات ٹیکس بیس اور ٹیکس نیٹ کو بڑھانے میں معاون ثابت ہو سکیں گے ؟،حکومت اور ایف بی آر ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں کی بجائے حقیقی اصلاحات کے ذریعے ٹیکسیشن نظام کی بنیاد کو مضبوط کرے ۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے ‘‘ ٹیکسیشن نظام میں بہتری اور اصلاحات ’’کے موضوع پر منعقدہ مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر چیئرمین قاری حبیب الرحمن زبیری،سینئر نائب صدر عاشق علی رانا،نائب صدر واصف علی شیخ ،جنرل سیکرٹری سید حسن علی قادری،فنانس سیکرٹری سیف الرحمن زبیری ،جوائنٹ سیکرٹری عبدالرحمن اور دیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس طرح کے اقدامات نہ اٹھائے جس سے کسی شہری کے بنیادی حقوق متاثر ہوں ۔ حکومت اور ایف بی آر کا اپنا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس قابل ٹیکس آمدن رکھنے والے ڈیڑھ کروڑ افراد زکا ڈیٹا موجود ہے اس لئے سب سے پہلے ان کے خلاف کارروائی شروع کی جائے ،اس کے بعد سب فائلر بھی بنیں گے اور اپنے حصے کا ٹیکس بھی ادا کریں گے۔