ڈیوٹی اسٹرکچرز، پالیسیوں میں ابہام صنعتوں کیلئے تباہ کن ہونگے ،پائما

کراچی (کامرس رپورٹر) پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ثاقب گڈلک نے وفاقی بجٹ 2025-26 میں مختلف ڈیوٹی اسٹرکچرز اور پالیسیوں میں موجود ابہام پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدامات ٹیکسٹائل سیکٹر بالخصوص چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوں گے ۔
حکومت اور اناملی کمیٹی سے ایک مراسلے میں چیئرمین پائما نے فوری اقدامات پر زور دیا تاکہ ایسے بنیادی مسائل کا حل نکالا جا سکے جو مقامی ٹیکسٹائل صنعت میں شفافیت، مسابقت اور طویل المدتی پائیداری کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ بجٹ میں کمرشل اور صنعتی درآمدات کے درمیان پالیسی فرق کو واضح نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا صنعتی درآمدات پر صرف 1فیصد انکم ٹیکس عائد ہے جبکہ کمرشل امپورٹس پر یہ شرح 3.5 فیصد تک ہے ، سیلز ٹیکس ویلیو ایڈیشن سمیت مجموعی ڈیوٹی فرق تقریباً 5.5 فیصد بنتا ہے جو مارکیٹ میں بگاڑ اور انتظامی پیچیدگیوں کا باعث بن رہا ہے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تمام اقسام کی فیبرکس فنشڈ، سیمی فنشڈ اور گرے فیبرکس جن پر اس وقت 15 فیصد ڈیوٹی عائد ہے پر ڈیوٹی کو فوری طور پر مسابقتی بنایا جائے تاکہ پولیسٹر ویلیو چین آئٹمز پر نافذ کردہ کیسکیڈنگ سسٹم کا جواز پیش کیا جا سکے۔