نومبر میں کرنٹ اکاؤنٹ 10 کروڑ ڈالر سرپلس ہوگیا
پانچ ماہ کے دوران مجموعی کرنٹ اکاؤنٹ 81 کروڑ 20 لاکھ ڈالر خسارے میں رہا برآمدات وترسیلاتِ میں استحکام،درآمدات میں محتاط رویہ بہتری کی وجہ، ماہرین
کراچی(بزنس رپورٹر)پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ نومبر 2025ء میں دوبارہ سرپلس میں چلا گیا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق نومبر 2025ء کے دوران ملک نے 10 کروڑ ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ کیا جو بیرونی کھاتوں میں بہتری کا اشارہ ہے ۔مرکزی بینک کے مطابق اس سے قبل نومبر 2024ء میں ملکی کرنٹ اکاؤنٹ 70 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی بلند سطح پر سرپلس میں تھا جبکہ حالیہ مہینوں میں اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا۔ اعدادوشمار کے مطابق اکتوبر 2025ء میں کرنٹ اکاؤنٹ 29 کروڑ 10 لاکھ ڈالر خسارے میں رہا تھا تاہم نومبر میں یہ خسارہ ختم ہو کر محدود سرپلس میں تبدیل ہو گیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2025-26ء کے پہلے 5ماہ (جولائی تا نومبر)کے دوران مجموعی کرنٹ اکاؤنٹ 81 کروڑ 20 لاکھ ڈالر خسارے میں رہاجو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں کمزور کارکردگی کی عکاسی کرتا ہے ،اس کے برعکس مالی سال 2024-25ء کے پہلے 5ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ 50 کروڑ 30 لاکھ ڈالر سرپلس میں تھا۔ ماہرین کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ میں حالیہ بہتری کی بڑی وجوہات میں برآمدات اور ترسیلاتِ زر میں استحکام،درآمدات میں محتاط رویہ اور بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ میں جزوی کمی شامل ہیں تاہم مجموعی مالی سال کے اعدادوشمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ بیرونی کھاتوں پر دباؤ اب بھی ختم نہیں ہوا۔