الائیڈ ہسپتال میں پونے2 ارب کے توسیعی منصوبے فنڈز پھنسنے سے لٹک گئے،علاج متاثر،مریض پریشان

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر )الائیڈ ہسپتال میں پونے 2 ارب روپے کے توسیعی منصوبے فنڈز پھنسنے سے لٹک گئے ۔
کام میں تعطل پرصحت کی سہولیات متاثر، مریض پریشاان ، ۔ نگران حکومت نے دیگر شہروں کی طرح الائیڈ ہسپتال کی تعمیر و توسیع منصوبے پر کام شروع کرایا ۔ اکتوبر میں ٹینڈرنگ کے بعدٹھیکیداروں نے دو منصوبوں پر کام کا آغاز کیا اور او پی ڈی و ایمرجنسی کو کھنڈر بنا کر رکھ دیا۔ 31 اکتوبر کو نگران حکومت سے منظور ی کے بعد منصوبوں کے فنڈز تاحال جاری نہ ہوسکے جس سے ٹھیکیدارپریشان جبکہ کام کی رفتار بھی سست ہوگئی ہے اور منصوبے مقرر مدت میں مکمل نہ ہونے کے خدشات سر اٹھانے لگے ہیں۔ نگران حکومت نے پونے 2 ارب کے منصوبوں کی پلاننگ کی تھی جس میں او پی ڈی، ایمرجنسی اور نیو بلاک کی اپ گریڈیشن شامل ہے گزشتہ دنوں نگران وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے ہسپتال کا دورہ کرتے کام 31 جنوری تک مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی تھی تاہم فنڈز اجرا میں تاخیر پرایسا ہوتا نظر نہیں آرہا جس سے مریض بھی پریشان ہیں۔ جن کا کہنا ہے کہ توڑ پھوڑ سے پہلے ہی ہسپتال میں علاج کی سہولیات شدید متاثر ہو رہی ہیں۔ او پی ڈی اور ایمرجنسی سے مریض دوسرے ہسپتالوں میں بھجوائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فنڈز فوری جاری کئے جائیں ۔ایکسین بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ سارہ قمر کا کہنا ہے کہ فنڈز معاملات سیکرٹری سی اینڈڈبلیوکے نوٹس میں ہیں، جلد اجرا اورمنصوبوں پر کام جاری رکھنے کی کوشش جا ری ہے ۔