محکمہ اینٹی کرپشن ہی کرپشن کا گڑھ بن گیا ، مقدمات اندراج ، اخراج کے ریٹ مقرر

محکمہ اینٹی  کرپشن  ہی  کرپشن  کا  گڑھ  بن  گیا  ،  مقدمات  اندراج  ،  اخراج  کے  ریٹ  مقرر

فیصل آباد(خصوصی رپورٹر)کرپشن کے خلاف کارروائیاں کرنے والا محکمہ اینٹی کرپشن ہی کرپشن کا گڑھ بن گیا اینٹی کرپشن میں بے بنیاد مقدمات کی تعداد نے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دئیے مقدمات کے اندراج اور اخراج کے الگ الگ ریٹ مقرر کرلیے گئے۔۔

 محکمے کے ملازمین کی ملی بھگت سے پرائیویٹ افراد سے درخواست گزار کے طور پر کام لیا جانے لگا اختیارات سے تجاوز اور مبینہ کرپشن کے الزام میں ڈائریکٹر اینٹی کرپشن بلال سرویہ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ،فوری چارج چھوڑ کر سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی گئی تفصیلات کے مطابق مبینہ طور پر ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کی جانب سے پرائیویٹ افراد کو استعمال کرتے ہوئے خود ہی درخواستیں دلوائے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے مبینہ طور پر محکمہ اینٹی کرپشن میں کام کرنے والے ملازمین پرائیویٹ افراد کو مختلف پراجیکٹس ٹھیکیداروں اور سرکاری افسروں و ملازمین سے متعلقہ معلومات فراہم کرکے خود ہی ان سے درخواست لے کر خود ہی انکوائری شروع کردیتے ہیں الزام علہیان کو بغیر مقدمہ درج کیے حبس بے جا میں رکھ کر ڈرانا دھمکانا اور زد و کوب کرنا بھی محکمہ اینٹی کرپشن نے معمول بنا رکھا ہے انکوائری کے دوران ہی الزام علیہان کو درخواست گزار کی جانب سے پیسے وصول کرکے درخواست واپس لینے کی پیشکش کردی جاتی ہے الزام علیہ کی رضا مندی کے بعد اس سے بھاری نذرانہ وصول کرکے درخواست کو داخل دفتر کردیا جاتاہے پیسے بڑھانے کیے اینٹی کرپشن کی جانب سے مقدمات بھی درج کرلیے جاتے ہیں اور مقدمات کے اخراج کے لیے بھی درخواست واپس لینے والے طریقہ کار کے تحت پیسے لے کر مقدمات خارج کردئیے جاتے ہیں فیصل آباد محکمہ اینٹی کرپشن میں خدمات سرانجام دینے والے افسروں و ملازمین خالد رانجھا،جرنیل شاہ،قاسم شاہ اور املش کا مبینہ کرپشن کے الزام میں تبادلہ کردیا گیا تھا لیکن اس کے بعد بھی محکمہ اینٹی کرپشن نے روش تبدیل نہ کی محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے ایکسین بلڈنگ قاسم افتخار ایکسین بلڈنگ ایکسین ہائی وے وقاص ایس ڈی او یسین شاہد اورسب انجینئر کارپوریشن اظہر بلوچ پر مقدمات بنائے گئے محکمہ اینٹی کرپشن میں عرصہ دراز سے تعینات افسر سپریٹنڈنٹ زبیر ڈپٹی ڈائریکٹر لیگل شہرام اور کلرک انجم تبدیل نہیں ہوسکے عرصہ درازسے تعینات افسروں نے مبینہ طور پر اب اپنا پورا نیٹ ورک بنا رکھا ہے ڈائریکٹر اینٹی کرپشن بلال سرویہ پر بھی اختیارات سے تجاوز اور مبینہ کرپشن کے الزامات سامنے آئے جس پر ان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا بلال لیکن تبادلے کے باوجود بلال سرویہ گزشتہ روز بھی سائلین اور الزام علیہان کو بلوا کر سنتے رہے معاملے پرڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن سہیل ظفر چٹھہ سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن بلال سرویہ کا تبادلہ کرکے ان کو فوری طور پر عہدے کا چارج چھوڑنے کی ہدایت کردی گئی ہے مزید معاملات سے متعلق انکوائری کی جائے گی ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں