سرد موسم سرکاری افسر تاخیر سے دفتر آنے لگے،سائل خوار

سرد موسم سرکاری افسر تاخیر سے دفتر آنے لگے،سائل خوار

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )سرد موسم سرکاری افسروں کی طبیعت پر بھاری پڑنے لگا صبح کے اوقات میں سرکاری افسروں نے تاخیر سے دفاتر پہنچنا معمول بنا لیا بیشتر افسر وقت کی پابندی نہیں کررہے جس کی وجہ سے سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔

موسم تبدیل ہوتے ہی سرکاری افسروں نے خود ساختہ طور پر اپنے دفتری اوقات کار بھی تبدیل کرلیے ہیں صبح کے اوقات میں بیشتر دفاتر میں افسر اپنی سیٹوں پر موجود نہیں ہوتے افسروں نے تاخیر سے دفاتر آنا معمول بنا لیا ہے سائلین مختلف درخواستوں کے سلسلے میں دفاتر پہنچتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ ابھی متعلقہ افسر دفتر نہیں پہنچا وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے تمام افسروں کو صبح کے اوقات میں دفاتر میں پہنچ کر 11 بج کر 30 منٹ تک شہریوں کے مسائل سننے اور ان کے حل کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دیا گیا تھا اس وقت کو پبلک ٹائم کا نام دیا گیا تھا لیکن فیصل آباد میں پبلک ٹائم پر سوائے کمشنر اور ڈی سی کے کوئی افسر بھی عملدرآمد نہیں کررہا بیشتر افسر پبلک ٹائم تک دفتر آتے ہی نہیں ہیں تاخیر سے دفاتر آنے والے افسر سردی شروع ہونے کے بعد مزید تاخیر سے آنا شروع ہوگئے ہیں صوبائی محکموں کے ضلعی سربراہان کے شاہانہ طرز عمل اور لاپروا رویے کے باعث ماتحت عملہ بھی وقت کی پابندی کو کسی خاطر میں نہیں لاتا جب تک متعلقہ افسر دفتر پہنچ کر اپنی سیٹ پر براجمان ہوکر چائے یا کافی کا ایک کپ نہیں پی لیتا اس وقت تک دفتری امور شروع بھی نہیں ہوتے پھر سائلین چاہے جتنی دیر سے بھی انتظار کررہے ہوں ڈپٹی کمشنر کی جانب سے سرکاری افسروں کو وقت کی پابندی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی تھی لیکن افسروں نے ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر بھی کان نہیں دھرے اور اپنی روش برقرار رکھی شہریوں کا کہنا ہے کہ سرکاری افسروں کی سرکاری رہائشگاہوں میں مفت بجلی اور گیس سمیت تمام سہولیات ہیں کروڑوں روپے مالیت کی لگژری گاڑیوں میں بھی ہیٹر لگے ہوئے ہیں سرکاری دفاتر میں بھی عوام کے ٹیکس سے چلنے والے ہیٹر موجود ہیں افسروں کی رہائشگاہوں گاڑیوں اور دفاتر میں تمام سہولیات موجود ہیں جس پر آنے والا تمام خرچ عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے کیا جاتا ہے افسروں کو عوامی خدمت کیلئے ذمہ داریاں دی جاتی ہیں لیکن ان کے افسر شاہی کے رویے عوام کی خواری کا باعث بن رہے ہیں سرکاری افسر کی گاڑی گھر اور دفتر کے اخراجات برداشت کرنے والا شہری موٹرسائیکل یا پبلک ٹرانسپورٹ پر صبح کے وقت دفتر آتا ہے مگر افسر تمام سہولیات کے باوجود وقت پر دفتر نہیں پہنچتے شہریوں نے ڈائریکٹر جنرل مانیٹرنگ اینڈ انسپکشن اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے افسروں کی لوکیشن اور حاضری کو چیک کرنے کی درخواست کی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں