پاسپورٹ دفاتر میں ٹاوٹ مافیا کا راج برقرار،شہری خوار
فیصل آباد(خصوصی رپورٹر)پاسپورٹ دفاتر سے ٹاوٹ مافیا کا خاتمہ نہ ہوسکا سرکاری ملازمین ہی ٹاوٹ کے طور پر کام کرنے لگے شہری بھاری فیسیں ادا کرنے کے باوجود ٹاوٹوں کو نذرانے دینے پر مجبور ہیں۔۔۔
ٹائوٹ کے بغیر شہریوں کو صرف خوار ہی کیا جاتا ہے پاسپورٹ کی پرنٹنگ اور ڈلیوری میں بھی غیر معمولی تاخیر کے باعث شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا ایکشن اور سختی بھی کسی کام نہ آسکی پاسپورٹ دفاتر سے ٹاوٹ مافیا کا خاتمہ نہ ہوسکا۔فیصل آباد میں الائیڈ ہسپتال کے سامنے واقع پاسپورٹ دفتر کے باہر سر عام ٹاوٹ شہریوں سے فائلیں پکڑ کر کام کرواتے ہیں ٹاوٹ کے بغیر آنے والے شہریوں کے ساتھ سٹاف کا رویہ بھی نامناسب ہوتا ہے حج اور عمرے سمیت بیرون ملک جانے والے شہری بیوی بچوں کے ہمراہ کئی کئی گھنٹے قطاروں میں لگ کر طویل انتظار کرتے ہیں بزرگ شہریوں کو بھی کوئی خاص سہولت فراہم نہیں کی جاتی پاسپورٹ دفتر کے باہر موجود سکیورٹی گارڈز بھی بغیر پرچی کے کسی کو داخل ہونے کی اجازت نہیں دیتے ذرائع کے مطابق پاسپورٹ دفتر میں موجود عملہ ٹاوٹ مافیا کے ساتھ ساز باز ہوتا ہے اور ٹاوٹ کے ذریعے آنے والے سائلین کا کام کرنے کے بعد شام کے وقت ان کی تعداد کے حساب سے ٹاوٹ سے اپنے حصے کا کمیشن وصول کرتا ہے یوں پاسپورٹ دفتر کے ملازمین ہی ٹاوٹ مافیا کی پشت پناہی کرتے ہیں شہریوں نے وزیر داخلہ محسن نقوی سے مطالبہ کیا ہے کہ فیصل آباد پاسپورٹ دفتر کے مسائل پر بھی توجہ دیں اور سخت محکمانہ کارر وائی کریں تاکہ ٹائوٹ مافیا سے شہریوں کی جان چھوٹ سکے ۔نارمل پاسپورٹ کی ڈلیوری میں دو ماہ سے بھی زائد کا وقت لگ رہا ہے شہری پاسپورٹ کے حصول کیلئے خوار ہورہے ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ کی فیسوں میں پہلے ہی اضافہ کردیا گیا ہے شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور وزیر داخلہ محسن نقوی سے اس معاملے پر خصوصی توجہ دینے کی اپیل کی ہے ۔