8سال بعد بھی بیگرز ہوم نہ بن سکے،سڑکوں پر گداگروں کی بھرمار

8سال بعد بھی بیگرز ہوم نہ بن سکے،سڑکوں پر گداگروں کی  بھرمار

فیصل آباد(خصوصی رپورٹر)فیصل آباد کی سڑکوں پر پیشہ ور گداگروں کا راج برقرار ، 8 سال کا عرصہ گزر نے کے باوجود فیصل آباد میں بیگرز ہوم کا قیام عمل میں نہ لایا جاسکا ۔

تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں بھکاری مافیا کے خلاف کارروائیاں بے سود ثابت ہونے لگیں ،محکمہ سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال کے پاس انسداد گداگری مہم کے دوران پکڑے جانے والے پیشہ ور بھکاریوں کو رکھنے کیلئے بیگرز ہوم ہی موجود نہیں جس کے باعث انسداد گداگری مہم میں پکڑے جانے والے پیشہ ور بھکاریوں کو وارننگ دے کر چھوڑ دیا جاتا ہے یا چند ایک کے خلاف مقدمات کا اندراج کروایا جاتا ہے جس میں دفعات قابل ضمانت ہونے کے باعث پکڑے جانے کے بعد اگلے ہی دن پیشہ ور بھکاری دوبارہ سڑکوں پر ہوتے ہیں۔ذرائع کے مطابق 2016 کے دوران فیصل آباد بیگرز ہوم کا منصوبہ اے ڈی پی سکیم میں شامل کیا گیا جس پر ڈیپارٹمنٹل ڈویلپمنٹ کمیٹی کے چند اعتراضات آئے ، 2017 میں محکمہ سوشل ویلفیئر کی جانب سے اعتراضات دور کرکے بیگرز ہوم کی منظوری کے لیے دستاویزات ڈیپارٹمنٹل ڈویلپمنٹ کمیٹی لاہور کو ارسال کر دی گئیں مگر 8 سال سے زائد عرصہ گزر نے کے باوجود تاحال بیگرز ہوم کی منظوری نہ مل سکی۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بیگرز ہوم نہ ہونے کے باعث پیشہ ور بھکاریوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے ، بھکاری مافیا اس قدر بااثر ہے کہ شہر کے مختلف چوکوں، چوراہوں اور علاقوں کے باقاعدہ ٹھیکے کئے جاتے ہیں اوربھکاری مافیا کو روکنے کیلئے محکمہ سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال بے بس دکھائی دیتا ہے ، بھکاری مافیا کی روک تھام کیلئے بیگرز ہوم کی تعمیر حکومتی منظوری کی منتظر ہے ، جب تک بیگرز ہوم کا قیام عمل میں نہیں لایا جاتا اس وقت تک پیشہ ور بھکاریوں کا خاتمہ ممکن نہیں اور یہی پیشہ ور بھکاری سفید پوشوں کی حق تلفی کی بھی بڑی وجہ ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں