پولیس کی سرپرستی میں جوئے خانے چلانے کا انکشاف

پولیس  کی سرپرستی میں جوئے خانے چلانے کا انکشاف

فیصل آباد(عبدالباسط سے )ضلع بھر کے مختلف تھانوں کی حدود میں با اثر اور ہائی پروفائل تعلقات کے حامل جوئے کے اڈے چلانے والے عناصر پولیس پر حاوی ہونے لگے ۔

پولیس افسر اور اہلکار مبینہ طور پر بھاری نذرانے لے کر کارروائیاں کرنے کی بجائے خود ہی جوئے کے اڈوں کی سرپرستی کرنے لگے ۔ذرائع کے مطابق ضلع بھر کے متعدد تھانوں کی حدود میں با اثر اور ہائی پروفائل تعلقات کے حامل افراد نے جوئے کے اڈے قائم کر رکھے ہیں جس کی وجہ سے نوجوان نسل خصوصی طور پر طلباء و طالبات بھی انعام اور پیسوں کے لالچ میں جوئے کے عادی بنتے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جواریوں کی جانب سے مختلف ایپلیکیشنز، سوشل میڈیا اور واٹس ایپ سمیت دیگر گروپس قائم کرکے بھی دھندے کو چلایا جا رہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق پولیس کی خفیہ برانچز کی خصوصی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف سامنے آیا کہ مختلف تھانوں کے افسر اور اہلکار اپنی سرپرستی میں جوئے کے اڈے چلا اور ان سے ماہانہ بھاری نذرانے وصول کر رہے ہیں ، جس کی وجہ سے جواری پولیس کارروائیوں سے محفوظ رہتے ہیں۔ سپیشل رپورٹ کے مطابق تھانہ سول لائن کے علاقے میں عدنان، شہباز، ججا بٹ، ملک منا، وحید عرف وحیدا، شاہد وڑائچ اور پپو سمیت دیگر ملزمان جوئے کے اڈے چلا رہے ہیں اور ان اڈوں کے مالکان باقاعدگی سے متعلقہ ایس ایچ اوز، پولیس افسروں اور اہلکاروں کو بھاری نذرانے بھجوا رہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق پولیس کی خفیہ برانچز اور دیگر خفیہ ادارے جواریوں کی مکمل تفصیلات تیار کر کے پولیس کی سکیورٹی برانچ، اعلیٰ حکام اور تھانوں کو ارسال کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود پولیس نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔ تاہم سی پی او فیصل آباد کامران عادل کے مطابق غیر قانونی سرگرمیوں میں مصروف پولیس افسروں و ملازمین کے خلاف سخت کارروائیاں کرتے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں