افسروں کی نااہلی،مین شاہراہوں کے کنارے لگی لائٹس رات کو غیر فعال
فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )انتظامی افسروں کی نا اہلی، شدید دھند کے باوجود رات کے اوقات میں مین شاہراہوں کے کنارے لگی لائٹس نہ چل سکیں، دھند میں حد نگاہ کم ہونے اور لائٹس نہ چلنے کے باعث جان لیوا حادثات ہونے لگے ۔
جڑانوالہ روڈ،سمندری روڈ،کنال روڈ،جھنگ روڈ اور جیل روڈ سمیت بیشتر شاہراؤں پر لائٹس اور پولز ہونے کے باوجود لائٹس بند ہوتی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق میونسپل کارپوریشن میں دیگر کئی برانچز کی طرح ایک لائٹ برانچ بھی موجود ہے جس کا الگ سے عملہ ہے جس میں لائٹ چیکر،ڈرائیور،لائٹ انسپکٹراورالیکٹریشن شامل ہیں ،اس برانچ کے پاس سٹور میں لاکھوں کی لائٹس اور تار موجود ہیں، لائٹ برانچ کو کرین سمیت مختلف گاڑیاں بھی دی گئی ہیں ، درجنوں افسروں و ملازمین کی تنخواہیں، گاڑیوں کا فیول ، لائٹوں کی خرید سمیت مختلف امور کے لیے لائٹ برانچ مجموعی طور پر ماہانہ میونسپل کارپوریشن سے کروڑوں روپے لیتی ہے لیکن اس کا کام کہیں نظر نہیں آتا ۔مخصوص دنوں جیسے محرم،ربیع الاول،عید الاضحی اور عید الفطر کے موقع پر بھی ٹھیکیداری نظام کے تحت الگ سے لائٹیں لگوائی جاتی ہیں جس کے بھاری بل پاس کروائے جاتے ہیں اور افسر اپنا اپنا حصہ وصول کرتے ہیں ،لائٹ برانچ سرکاری خزانے پر صرف ایک بوجھ کے مترادف ہے ۔ سرد موسم میں دھند کے دوران رات کے اوقات میں رہائشی علاقوں کے ساتھ ساتھ مین شاہراہوں پر لگی لائٹس کا چلنا انتہائی ضروری ہوتا ہے لیکن میونسپل کارپوریشن افسر اور لائٹ برانچ ملازمین کی غفلت کے باعث لائٹس بند رہتی ہیں ۔معاملے بارے موقف لینے کیلئے چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن علی عباس سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا جن سڑکوں پر لائٹس بند ہیں فوری طور پر چلا دی جائیں گی نشے کے عادی افراد نے تار چوری کر لئے ، کمشنر کی ہدایات پربحالی کا کام جاری ہے ۔