نو عمر بچوں سے بھیک منگوانے والے گروہ متحرک

نو عمر بچوں سے بھیک منگوانے والے گروہ متحرک

فیصل آباد(بلال احمد سے )کھانے پینے سمیت دیگر اشیا کی آڑ میں نوعمر بچوں سے بھیک منگوانے والے گروہ متحرک، شاپنگ مالز، کھانے پینے کی دکانوں سمیت مختلف مقامات پر بھکاریوں نے شہریوں کا جینا محال کردیا۔

 پولیس سمیت متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بن گئے ۔5 سے 12 سال تک کی عمر کے بچوں کو ہاتھوں میں کھانے پینے کی اشیاء، کاپی پینسل اور گجرے تھما کر بھیک منگوانے والے گروہ نے اپنا نیٹ ورک مضبوط کرلیا۔ دوپہر ڈھلتے ہی کوہ نور، ڈی گراؤنڈ، جناح کالونی، گلبرگ، غلام محمد آباد، چن ون روڈ سمیت مختلف مقامات پر مذکورہ بچوں کو چھوڑ دیا جاتا ہے جو شاپنگ اور کھانے پینے کے لیے آنے والے شہریوں کے گلے پڑ جاتے ہیں اور رٹے رٹائے جذباتی جملوں کے ذریعے انہیں بھیک دینے پر مجبور کردیتے ہیں۔ گزشتہ روز تھانہ سول لائن کے علاقہ ہلال چوک اور اقبال سٹیڈیم کے قریب سے پولیس نے گجرے اور دیگر اشیا ہاتھوں میں تھامے دو نوعمر بچوں کو حراست میں لیا جنہوں نے انکشاف کیا کہ ملزم زاہد علی اور اللہ رکھا کی جانب سے انہیں مذکورہ مقام پر چھوڑا گیا ہے اور بھیک مانگنے پر مجبور کیا گیا ہے ۔

جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملز موں کے خلاف مقدمات کا اندراج تو کرلیا تاہم کسی کی گرفتاری ممکن نہ ہوسکی۔ ذرائع کے مطابق پولیس، سوشل ویلفیئر، چائلڈ پروٹیکشن بیورو سمیت متعلقہ اداروں کی ناک تلے بھیک منگوانے کا دھندہ کرنے والوں کیخلاف ماہانہ بنیادوں پر گنتی کی چند ایک کارروائیاں کی جاتی ہیں اور بعد ازاں کیس کی گہرائی میں جائے بغیر ملز موں کو ایک بار پھر کھلی چھوٹ دے دی جاتی ہے ۔ شہری بھی ان پیشہ ور بھکاریوں سے تنگ آچکے ہیں جن کا کہنا ہے کہ شاپنگ مالز سمیت دیگر مقامات پر گاڑی سے اترتے ہی گداگر گھیراؤ کرلیتے ہیں اور مسلسل بھیک کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ گنجان مقامات پر خصوصی طور پر گداگروں کی سرکوبی کے لیے پولیس تعینات کی جائے جبکہ مذکورہ نیٹ ورک چلانے والوں کے خلاف بھی مؤثر کارروائیاں عمل میں لائی جائیں۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں