مرمت وبحالی کے منصوبے، کروڑوں کی اضافی ادائیگیاں
فیصل آباد (بلال احمد سے )محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس پنجاب کی جانب سے فیصل آباد سمیت 6 اضلاع میں سرکاری مرمت و بحالی کے منصوبوں پر طے شدہ قیمتوں میں غیر مجاز رد و بدل کے باعث 14 کروڑ 47 لاکھ روپے سے زائد کی اضافی ادائیگیوں کا انکشاف، قومی خزانے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
معاملہ سامنے آنے کے باوجود نہ ذمہ داران کا تعین ہو سکا اور نہ ہی ریکوری ممکن ہوئی۔آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مارچ تا جولائی 2024کے دوران فیصل آباد، مظفرگڑھ، تونسہ، بہاولپور، لاہور اور بھکر میں محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس کے شعبہ ہائی ویز کے ایکسینز نے مجموعی طور پر 14 کروڑ 47 لاکھ 25 ہزار 227 روپے کی غیر مجاز ادائیگیاں کیں۔ اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ 10 کروڑ 76 لاکھ 23 ہزار روپے فیصل آباد ڈویژن میں جاری کیے گئے ، مظفرگڑھ میں ایک کروڑ 14 لاکھ روپے سے زائد، تونسہ میں ایک کروڑ 6 لاکھ روپے سے زیادہ، بہاولپور میں ایک کروڑ 2 لاکھ روپے سے زائد، لاہور میں 28 لاکھ روپے سے اوپر اور بھکر میں 18 لاکھ روپے سے زائد کی ادائیگیاں ہوئیں۔آڈٹ حکام کے مطابق یہ تمام رقوم پرائس ویری ایشن کے تحت دی گئیں جو اس نوعیت کے کاموں پر سراسر غیر قانونی تھیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ نومبر اور دسمبر 2024 میں ہونے والی ایس ڈی اے سی میٹنگز میں اٹھایا گیا، جہاں محکمے نے زائد ادائیگیوں کی وصولی پر اصولی اتفاق کیا۔ کمیٹی نے واضح ہدایت کی کہ تمام رقوم فی الفور خزانے میں جمع کرا کے آڈٹ سے تصدیق کروائی جائے ، مگر ایسا ممکن نہ ہو سکا۔متعلقہ حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ نہ صرف مالیاتی نظم و ضبط کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ سرکاری فنڈز کے شفاف استعمال پر بھی سنگین سوالات کھڑے کرتا ہے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ محکمانہ نگرانی کا نظام کمزور ہے۔ انہوں نے ذمہ دار افسران کا تعین کر کے ان کے خلاف کارروائی اور رقوم کی جلد از جلد وصولی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے ۔