شہر میں کئی ماہ سے ملبے، مٹی کے ڈھیر موجود : ادارے ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالنے لگے

 شہر میں کئی ماہ سے ملبے، مٹی کے ڈھیر موجود : ادارے ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالنے لگے

صفائی کمپنی کاجی سی ویمن یونیورسٹی ودیگرمقامات پرموجودتعمیراتی ملبہ اور ویسٹ صاف کرنے سے انکار، کارپوریشن نے ذمہ داری ایف ڈبلیو ایم سی کی قراردیکر جان چھڑوالی

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )شہر کی سڑکوں پر بکھرا تعمیراتی ملبہ اور مٹی کے ڈھیر کون صاف کرے گا اسکاتعین نہ ہوسکا، ایف ڈبلیو ایم سی نے تعمیراتی ملبہ اور ویسٹ صاف کرنے سے انکار کردیا جبکہ میونسپل کارپوریشن نے یہ ذمہ داری ایف ڈبلیو ایم سی کی قرار دے دی ۔ کئی ماہ سے ملبے اور مٹی کے ڈھیر نہ اٹھائے جاسکے تفصیلات کے مطابق ایف ڈبلیو ایم سی کی نجکاری کے باوجود سالڈ ویسٹ مینجمنٹ میں بہتری نہ آسکی سڑکوں کے کنارے موجود ملبے اور کچرے کے ڈھیر ناقص صفائی کی پول کھول رہے ہیں۔ جی سی ویمن یونیورسٹی سے ملحقہ لنک روڈ پر موجود ڈھیر عرصہ دراز سے نہ اٹھائے جاسکے۔

فیصل آباد ویسٹ مینجمنٹ کمپنی سمیت دیگر صفائی کمپنیوں کی نجکاری کرکے کمپنیوں کی مالی مشکلات کو کم کرنے کیلئے آئوٹ سورسنگ کی گئی تاکہ ٹھیکیداری نظام کے تحت صفائی معاملات کو بہتر کیا جائے تاہم نجکاری کے بعد بھی صفائی کی صورتحال میں خاطر خواہ بہتری نہ آئی صرف مین شاہراہوں کو ہی ترجیحی طور پر صاف کیا جاتا ہے یا پھر مارکیٹوں اور انتظامی افسروں کے دفاتر سے ملحقہ علاقوں پر ہی زیادہ توجہ دی جارہی ہے ۔ٹھیکیدار افرادی قوت کی کمی کو پورا نہ کرسکے یعنی کم افراد اور بڑا علاقہ جس سے ورکرز بھی اپنی سو فیصد کارکردگی نہیں دے پاتے ۔علی الصبح سے رات تک صفائی کے باوجود بیشتر علاقوں میں کچرا پڑا رہتا ہے ڈور ٹو ڈور کولیکشن بھی کئی کئی ہفتے تک نہیں ہوتی یعنی گھروں میں کئی کئی ہفتے کا کوڑا پڑا رہتا ہے شہر کے کئی علاقے نظر انداز کردئیے جاتے ہیں ۔صفائی معاملے میں بڑا مسئلہ تعمیراتی ملبے کا بھی ہے یعنی مختلف عمارتوں کی تعمیر و مرمت یا توڑ پھوڑ سے نکلنے والا ملبہ کمپنی اٹھائے گی یا شہری خود ٹھکانے لگائیں گے اس بارے کوئی واضح موقف سامنے نہیں آرہا۔

جی سی ویمن یونیورسٹی سے ملحقہ لنک روڈ جو سوساں روڈ اور جی سی ویمن یونیورسٹی کو ملاتا ہے یہی روڈ سوشل سکیورٹی ہسپتال کے عقب سے گزرتا ہے پر تعمیراتی ملبے گرین ویسٹ اور گندے پانی کی وجہ سے ماحول انتہائی گندا ہوچکا ہے یہاں سے سینکڑوں طالبات یونیورسٹی جانے کیلئے گزرتی ہیں مگر یہاں کئی ماہ سے کچرے اور ملبے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں ۔شہریوں کا کہنا ہے کہ محکموں میں روبط کے فقدان یا عدم تعاون پر مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے شہر کے درجنوں علاقوں میں یہی صورتحال ہے کہ کئی کئی ہفتے تک صفائی نہیں ہوتی معاملے سے متعلق ترجمان ایف ڈبلیو ایم سی مطیب ورک کا کہنا ہے کہ تعمیراتی ملبے کی باقیات اور مٹی صاف کرنا ایف ڈبلیو ایم سی کی ذمہ داری نہیں جبکہ چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن مرتضیٰ ملک کہتے ہیں کہ میونسپل کارپوریشن نے تمام مشینری صفائی کمپنی کے حوالے کردی ہے اب کارپوریشن کے پاس صفائی کیلئے عملہ یا مشینری موجود نہیں اسلئے یہ ذمہ داری ایف ڈبلیو ایم سی کی ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں