غیر معیاری ایندھن کا استعمال جاری سموگ میں اضافہ لوگ بیمار
انسدادی اقدامات کہیں دکھائی نہیں دیتے ،ائیر کوالٹی انڈیکس 623 پوائنٹس تک پہنچ گیا،محکمہ ماحولیات کی کارکردگی پر سوالات
فیصل آباد (خصوصی رپورٹر)محکمہ ماحولیات کی مبینہ غفلت کے باعث فیصل آباد کے صنعتی یونٹس میں ممنوعہ اور غیر معیاری ایندھن کا استعمال تاحال بند نہ ہو سکا، جس کے نتیجے میں شہر میں سموگ کی صورتحال مزید خطرناک ہوتی جا رہی ہے ۔ انسدادی اقدامات کہیں دکھائی نہیں دیتے جبکہ شہری زہریلی فضا میں سانس لینے پر مجبور ہیں۔ صنعتی یونٹس غیر معیاری ایندھن کے استعمال کے ذریعے شہریوں میں مختلف بیماریوں کا سبب بن رہے ہیں۔ گزشتہ روز فیصل آباد میں فضائی آلودگی کی شرح خطرناک حد تک ریکارڈ کی گئی، جہاں شہر کا مجموعی ائیر کوالٹی انڈیکس 623 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔
علاقہ وار ائیر کوالٹی انڈیکس میں نعمت کالونی 1103، امین ٹاؤن 737، جڑانوالہ روڈ این ایف سی کے قریب 715، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی 623، زرعی یونیورسٹی 606، ڈی سی دفتر 501، امداد ٹاؤن 482، ایوب ریسرچ 402، پی ایچ اے دفتر 401 جبکہ غلام محمد آباد میں 381 پوائنٹس ریکارڈ کیے گئے ۔ محکمہ ماحولیات کی کارروائیاں نہ ہونے کے برابر ہیں، درجنوں فیکٹریوں کی چمنیاں صبح و شام سیاہ دھواں اگل رہی ہیں، جس سے فضا مزید زہریلی ہو رہی ہے ، شہریوں کا کہنا ہے کہ محکمہ ماحولیات بااثر فیکٹری مالکان کے خلاف کارروائی سے گریز کرتا ہے جبکہ عام شہریوں کیلئے سختی اختیار کی جاتی ہے ۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر غیر معیاری ایندھن استعمال کرنے والی فیکٹریوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ شہر کو سموگ کے عذاب سے بچایا جا سکے ۔