انسداد پولیو کا جعلی ڈیٹا بھجوانے والوں کیخلاف کاروائی کا فیصلہ

انسداد پولیو کا جعلی ڈیٹا بھجوانے والوں کیخلاف کاروائی کا فیصلہ

گوجرانوالہ (سٹاف رپورٹر )صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس سول سیکرٹریٹ میں ہوا جس میں جعلی ڈیٹا بھجوانے والے عملہ کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ ڈاکٹر جاوید اکرم اورچیف سیکرٹری زاہد اختر زمان نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ وزیر پرائمری ہیلتھ ڈاکٹر جمال ناصر بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے ۔وزیر پرائمری ہیلتھ ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ پولیو کے جعلی اعدادوشمار جمع کروانے پر راولپنڈی میں پانچ اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے ۔ صوبہ کے 36 اضلاع میں دو کروڑ 20 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے خصوصی مہم 27 نومبر سے یکم دسمبر تک جاری رہے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ جن علاقوں میں بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائے جا سکے وہاں ذمہ داری کا تعین کر کے عملہ کیخلاف کارروائی کی جائے ۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ جو بچہ پولیو کے قطرے پینے سے رہ جاتا ہے وہ دنیا بھر کے لیے پرابلم چائلڈ بن جاتا ہے ۔ تمام ڈپٹی کمشنرز درست ڈیٹا کی رپورٹنگ یقینی بنائیں، جعلی اعداد وشمار کسی صورت قابل قبول نہیں ،محکمہ صحت کے حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان میں اس سال پولیو کے پانچ کیس رپورٹ ہوئے ہیں،تین کیس کراچی جبکہ دو خیبر پختونخوا سے رپورٹ ہوئے ہیں۔اجلاس میں صوبے میں ڈینگی کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس سال ڈینگی کے مریضوں کی تعداد ابھی تک گزشتہ سالوں کی نسبت کم ہے ۔نومبر کے مہینے میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا ہے جو کہ غیر معمولی امر ہے ۔حالیہ ہفتوں میں گوجرانوالہ میں ڈینگی کیسز میں اضافہ سامنے آیا ہے ۔موسم سرد ہونے سے ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں کمی ہوگی۔چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ ڈینگی پر قابو پانے کیلئے گوجرانوالہ اور دیگر اضلاع کی انتظامیہ اپنا کام جاری رکھے ۔ 

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں