گندم کی فصل تیار، حکومت کی پراسرار خاموشی ، کاشتکار پریشان

پنڈی بھٹیاں (نامہ نگار )گندم کی خریداری اور امدادی قیمت کے سلسلہ میں حکومت کی پراسرار خاموشی سے کاشتکار طبقہ پریشان ہے کیونکہ گندم کی فصل تیار ہونے کے قریب ہے۔
چند روز بعد پنجاب میں بھی گندم کی کٹائی شروعہوجائے گی جبکہ سندھ میں تو گندم کی کٹائی جاری ہے ۔پچھلے سال حکومت نے گندم کی امدادی قیمت تین ہزار نوسو روپے فی چالیس کلو گرام مقرر کی تھی لیکن اس سال تاحال قیمت مقرر کی گئی اور نہ سرکاری سطح پر خریداری کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس سے کاشتکار طبقہ پریشان ہے کیونکہ جس ریٹ پر اوپن مارکیٹ میں گندم کی خرید وفروخت ہو رہی ہے اس سے کاشتکار کے پیداواری اخراجات بھی پورے نہیں ہوتے اگر یہی صورتحال ر ہی تو نہ صرف کاشتکار طبقہ فاقہ کشی کا شکار ہو گا ملک کی زراعت بھی تباہ ہو جائے گی۔ کسان بورڈ حکومت سے بار بار مطالبہ کرچکا ہے کہ ملک میں زرعی پالیسی بنائی جائے جس سے زراعت نفع بخش کاروبار بن سکے اور کاشتکار بھی خوشحالہواور ملکی معشیت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والا زراعت کا شعبہ بھی ترقی کر سکے ۔ کاشتکار طبقہ اس صورتحال پر شدید پریشانی میں مبتلا ہے کیونکہ حکومت کی خاموشی سے کسان آڑھتیوں کے رحم وکرم پر ہوگا اور وہ من مانی قیمتوں پر گندم کی خریداری کریں گے جس سے کسان کی کمر ٹوٹ جائے گی اور وہ آئندہ فصلیں بھی کاشت نہیں کر پائے گا۔ کاشتکار وں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری گندم کی مناسب امدادی قیمت مقرر کر کے خریداری کو یقینی بنایا جائے ۔