اینٹوں کی قیمت مقرر نا کرنے پر احتجاج: مالکان کی بھٹے بند کرنے کی دھمکی

اینٹوں کی قیمت مقرر نا کرنے پر احتجاج: مالکان کی بھٹے بند کرنے کی دھمکی

7 سال سے ریٹ مقررنہ کرنے پر 30 فیصدبھٹے بند ، پیرا فورس کی جانب سے لا کھوں روپے کے جرمانوں اظہار تشویش ، پرانے نرخوں پر کچی اینٹ بھی نہیں بنتی :مالکان

پنڈی بھٹیاں (نامہ نگار )حافظ آباد کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 7 سال سے پختہ اینٹوں کے ریٹ مقررنہ کرنے ، پیرا فورس کی جانب سے لا کھوں روپے کے جرمانے عائد کرنے پر بھٹہ مالکان سراپا احتجاج بن گئے ۔اس سلسلے میں بھٹہ مالکان نے ڈپٹی کمشنر عبدالرزاق سے ملاقات کر کے صورتحال سے آگاہ کیا کہ آخری مرتبہ 2018میں ضلعی انتظامیہ نے پختہ اینٹوں کے سرکاری ریٹ مقرر کئے تھے ، اس کے بعد بھٹہ مالکان بار بار نرخ بڑھانے کی طرف توجہ دلاتے ر ہے اور درخواستیں بھی دیں لیکن سرکاری سطح پر کوئی اضافہ نہ کیا گیا جبکہ بھٹہ مالکان کے مطابق اینٹوں کی تیاری میں استعمال ہونے والی تمام اشیا جن میں کوئلہ بھی شامل ہے کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں جبکہ حکومت ہر سال مزدوروں کی اجرت میں بھی اضافہ کرتی ہے ۔علاوہ ازیں حکومت نے پختہ اینٹوں کی فروخت پر بھاری ٹیکس بھی عائد کر رکھے ہیں جس سے کاروبار میں نقصان اٹھاناپڑ رہا ہے جس کے با عث ضلع حافظ آباد میں 30 فیصد بھٹے پہلے ہی بند ہو چکے ہیں اور موجودہ صورتحال میں کاروبار جاری رکھنا دشوار ہو گیا ہے ۔ گزشتہ روز حافظ آباد کے مقامی ہوٹل میں ضلع کے بھٹہ مالکان کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں متفقہ طور پر طے کیا گیا کہ اگر ضلعی انتظامیہ نے پختہ اینٹوں کی تیاری پر ہونے والے اخراجات کو مدنظر رکھ کر ریٹ مقرر نہ کئے تو تمام بھٹے غیر معینہ مدت تک بند کردئیے جائیں گے کیونکہ7سال پرانے نرخوں پر تو اب کچی اینٹ بھی تیار نہیں ہوتی ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھٹہ انڈسٹری کی بندش سے ہزار وں مزدور بے روز ہوجائیں گے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں