پرمٹ کی شرط ، جنگلی چڑوں ، بٹیر ،آبی پرندوں کے شکار میں کمی
تتلے عالی(نامہ نگار )شکار کیلئے لا ئسنس کیساتھ پر مٹ کی شرط کے با عث ڈویژن بھر میں ہوٹلوں پر جنگلی چڑے ،بٹیر وآبی پرندے نایاب ہو گئے ۔
موسم سرمامیں شکاری جنگلی وآبی پرندوں کو شکار کرکے گوجرانوالہ ،سیالکوٹ، گجرات، لاہور، واہنڈو، موکھل سندھواں کے ہوٹلوں پر فروخت کرتے تھے جو دوردراز سے کھابوں کے شوقین ان مقامات سے ذبح شدہ پرندے خرید کرتے تھے بعض کڑاہی اور بار بی کیو بنوا کر ہوٹلوں پر ہی کھا لیا کرتے تھے ۔پنجاب حکومت کی جانب سے شکار گاہوں میں شوٹنگ لائسنس کے باوجودجنگلی وآبی پرندوں کو شکار کرنے کیلئے حکومتی پرمٹ لازمی قرار دینے ،دکانوں ہوٹلوں پر فروخت کرنے پر پابندی اور خلاف ورزی کے مرتکب شکاریوں اور ہوٹل مالکان کیخلاف مقدمات درج کر انے کے احکامات کے بعد ڈویژن بھر میں مرغابی بلکہ جنگلی چڑے ، بٹیر بھی نایاب ہو گئے ہیں۔ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف عاصم بشیر چیمہ گوجرانوالہ نے روزنامہ دنیا کو بتایا کہ حکومتی احکامات پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے تمام شکار گاہوں کے داخلی وخارجی راستوں پر چوکیاں قائم ہونے کی وجہ سے کنٹرول پالیا گیا ہے جبکہ خلاف ورزی کے مرتکب افراد کیخلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے ۔