شدید گرمی میں دیسی مشروبات کی فروخت بڑھ گئی

شدید گرمی میں دیسی مشروبات کی فروخت بڑھ گئی

ستو، املی،آلو بخارے کا شربت، لیموں پانی، تھادل اور گولا گنڈا کی مقبولیتگرمی کو مات دینےکیلئے طبی ماہرین کے انتباہ کو بھی نظر انداز کیا جارہا ہے

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں شدید گرمی اپنے عروج پر ہے ،گاہے گاہے آسمان پر بادل بھی منڈلانے لگتے ہیں لیکن جوںہی لو کےتھپیڑ ے چلتے ہیں تو تپتی ہوئی دوپہر میں بے تحا شا پیاس لگنے لگتی ہے ۔ موسم کی شدت سے ویران سڑکوں اور گلیوں کے کسی سایہ دار درخت کے کونے میں جہاں ایک طرف کوئل کوک رہی ہوتی ہے تو دوسری جانب لوگوں کا جمگھٹا نظر آتا ہے۔ یقیناًٍ یہ کسی گولا گنڈا یا ٹھنڈے مشروب بیچنے والے کا ٹھیلا ہے جسے لوگوں نے چاروں طرف سے گھیرا ہوا ہے۔ یہاں لوگ گرمی کو مات دینے کی کوشش میں جمع ہوتے اور اپنی پیاس بجھاتے ہیں۔لوڈ شیڈنگ کے ستائے عوام بھلے ہی دہائیاں دیں مگر ٹھنڈے مشروبات بیچنے والا یہ طبقہ اس حال میں بھی خوش ہے۔ یہی تو وہ موسم ہے جو ان کے لئے اچھی آمدنی کا ذریعہ بنتا ہے۔ستّو اور لسی، تھادل، مینگو شیک، لیموں پانی ، تربوز ، فالسے ، آلو بخارے کا شربت، چاروں مغز ، گنے کا رس اور پھلوں کے ملک شیک ،غرض کہ کون سا مشروب ہے جو ان ٹھیلوں پر نہیں بکتا۔ گولا گنڈا کی مقبولیت بھی کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں ،اگرچہ بعض غذائی اور طبی ماہرین ان گولا گنڈوں، فالسے اور تربوز کے شربت، گنے کا رس ، ٹیٹڑا پیک پھلوں جوس ، اورمختلف اقسام کے سوڈا واٹر مشروبات، خاص طور پر تونائی فراہم کرنے والے کاربونیٹیڈ مشروبات کے استعمال کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں کیونکہ یہ مشروبات یرقان، جگر اور گردے کی بیماریوں کے پھیلاو کا باعث بن رہے ہیں ۔دیسی شربت / مانگ

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں