سندھ ہائیکورٹ:اسکول کی زمین پر تجاوزات ختم کرنے کا حکم

سندھ  ہائیکورٹ:اسکول  کی  زمین  پر  تجاوزات  ختم کرنے  کا حکم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے جرمن اسکول اورنگی ٹائون کی ایک لاکھ مربع گز زمین پر قبضے سے متعلق کیس میں کے ایم سی کو اسکول کی زمین پرتجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا۔

 عدالت نے کے ایم سی کو لیز منسوخ کرنے کے لئے کارروائی کا بھی حکم دے دیا۔منگل کو سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبروکیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے موقع پر ڈائریکٹر کچی آبادی اور دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے ۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیاکہ ڈپٹی کمشنر نے زمین پر قبضے کی رپورٹ پیش نہیں کی۔ سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیاکہ حکومت کی جانب سے ایک رپورٹ گزشتہ سال اکتوبر میں پیش کی گئی تھی۔ وکیل نے موقف اختیار کیاکہ ڈپٹی کمشنر ویسٹ کی رپورٹ پر سابق کونسلر نے اعتراضات اٹھائے تھے ، سابق کونسلر یونس نے کہاتھا کہ ڈپٹی کمشنر نے عدالت میں پیش کردہ اپنی رپورٹ میں حقائق چھپائے ،وکیل نے موقف اختیار کیاکہ عدالت نے قبضے روکنے کی ذمہ داری ڈپٹی کمشنر غربی کو سونپی تھی۔دوران سماعت عدالت نے ڈپٹی کمشنر غربی کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر طلب کرلیا۔ بعد ازاں دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو ڈپٹی کمشنر عدالت طلبی کے باوجود پیش نہ ہوسکے ۔

سرکاری وکیل نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر وزیر کے ساتھ دورے پر گئے ہوئے ہیں جس کے باعث وہ نہیں آسکتے ۔ دوران سماعت ڈائریکٹر کچی آبادی نے بتایا کہ ہمارا اس زمین سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ اسکول کی زمین پر غلط لیز جاری کی گئی ہے ۔ ایمنیٹی پلاٹ پر کمرشل لیز نہیں دی جاسکتی۔ کے ایم سی کو انڈس اسپتال نے بھی ایک بڑا اسپتال بنانے کا پروپوزل دیا ہوا ہے جو غریب عوام کے لئے مفت ہوگا۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ایک رپورٹ گزشتہ سال اکتوبر میں پیش کی گئی تھی۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر غربی کو ذاتی حیثیت میں رپورٹ سمیت طلب کرلیا۔ عدالت نے کے ایم سی کو اسکول کی زمین پر  تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے کے ایم سی کو لیز منسوخ کرنے کے لئے کارروائی کا بھی حکم دیا۔زمین کی ملکیت سے متعلق عدالت میں متعدد درخواستیں پہلے ہی زیر سماعت ہیں۔ درخواست میں موقف اختیار کیاگیا تھاکہ حکومت نے ٹرسٹ کی زمین پر قبضہ کرکے تعلیمی ادارہ بنایا، زمین اقلیتی ٹرسٹ کی ملکیت ہے ،کچھ لوگ ہڑپ کرنا چاہتے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں