کراچی میں گٹکا ماوا بنانے کے 151 کارخانے،41 کو پولیس کی سر پرستی حاصل ہونے کا انکشاف
کراچی (اسٹاف رپورٹر) آئی جی سندھ کی خصوصی ٹاسک فورس نے سچل میں گھر میں گٹکا بنانے والا چھوٹا کارخانہ پکڑلیا،کارخانے سے 25 من گٹکا برآمد کیا گیا ہے ۔پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
جس کے متن کے مطابق حاجی رمضان گبول گوٹھ کی کچی آبادی میں منظم کام کیا جا رہا تھا، گٹکے میں نشہ آور کیمیکل کا استعمال کیا جارہا تھا۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ پولیس کو دیکھ کر 3 اہم ملزمان سمیت 8 فرار ہوگئے جبکہ ایک ملزم تاج محمد کو گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم نے بتایا کہ گٹکے کا منظم کاروبار طاہر برفت نامی ملزم کر رہا تھا، مفرور طاہر برفت سمیت 3 ملزمان کا تعلق سیاسی پارٹی سے ہے، گرفتار ملزم کے مطابق طاہر برفت کے ساتھی زبیر، نور نبی، جہانزیب، مہتاب بلادی، غلام حسین بلادی اور ندیم عباسی عابد عرف مارشل منظم کاروبار میں شامل ہیں۔دوسری جانب سندھ پولیس اسپیشل برانچ کی صوبے میں گٹکے اور ماوے کی فروخت سے متعلق رپورٹ کے مطابق کراچی میںگٹکا ماوا بنانے والے 151 کارخانے موجود ہیں، گٹکا اور ماوا بنانے والے 41 کارخانوں کو پولیس کی سرپرستی حاصل ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حیدر آباد میں گٹکے کے 253 کارخانے موجود ہیں جن میں سے 74 کو پولیس کی سرپرستی حاصل ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گٹگا ماوا کی فروخت میں اہم اور با اثر شخصیات بھی شامل ہیں ۔