محکمہ تعلیم کا اعلیٰ افسر کرپشن میں ملوث، انکوائری شروع

محکمہ تعلیم کا اعلیٰ افسر کرپشن میں ملوث، انکوائری شروع

کراچی (رپورٹ:احسن چانڈیو)محکمہ تعلیم سندھ کے ڈائریکٹر فنانس ایلمنٹری اینڈ ہائر اسکولز حافظ معین اخترمبینہ طور پرچارکروڑ کی کرپشن مین ملوث نکلے ۔ ڈائریکٹر فنانس نے کچھ عرصہ قبل محکمہ تعلیم کے سرکاری اکاؤنٹ سے 4کروڑ کی خطیر رقم نکلوائی جس سے محکمہ تعلیم کے سیکریٹری کو بھی آگاہ نہیں کیا گیا ۔

اس حوالے سے محکمہ اینٹی کرپشن نے ڈائریکٹر فنانس حافظ معین اختر کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے اوراس حوالے سے بیان ریکارڈ کرانے کیلئے طلب بھی کر لیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق حافظ معین اختر نے 4 کروڑ کی رقم اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ کے ذریعے محکمہ تعلیم کے سرکاری اکاؤنٹ کوڈ نمبر KQ-2021 سے نکالی تھی۔حافظ معین اختر کی جانب سے کورنگی کے سرکاری اسکولوں کی تزئین و آرائش کیلئے رقم نکالی گئی تھی لیکن خرید و فروخت کے بلوں کی کاپی محکمہ تعلیم کو جمع نہیں کرائی جا سکی ہے ۔ حافظ معین اختر کورنگی کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر کے بھی فرائض انجام دے چکے ہیں، انہیں شکایات کے باعث گزشتہ ادوار میں اپنے عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔ حافظ معین اختر کے بعد نازش گل کو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر کورنگی تعینات کیا گیا تھا۔ نازش گل کو بھی ملازمین سے تحفہ تحائف حاصل کرنے پر 17 نومبر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے ۔ حافظ معین اختر سے مؤقف لینے کیلئے متعدد بار رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے میڈیا کو جواب دینا مناسب نہیں سمجھا۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں