ماہرین نے منہ کا سرطان صحت کا سنگین مسئلہ قراردے دیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان میں منہ کا سرطان یا کینسر صحت کا ایک سنگین مسئلہ ہے جبکہ کینسر کے علاج میں تاخیر اس مرض کے طاقتور ہونے کا سبب ہے ، پاکستان دنیا کے اُن تین ممالک کی صف میں شامل ہے۔۔۔
جہاں منہ کے سرطان سے متاثرہ افراد کی سب سے زیادہ تعداد ہے ، ملک میں اس مرض کے پھیلنے کے اسباب میں پان، چھالیہ، گٹکا، نسوار، ماوا اور سگریٹ وغیرہ جیسی مضرِ صحت نشہ آور اشیاء کاکثیر استعمال شامل ہے ۔ یہ بات ڈاو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کراچی کے سرجن پروفیسر ڈاکٹرشاہ جہان کٹپرنے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی)، جامعہ کراچی کے عوامی آگاہی پروگرام کے تحتمنہ کے سرطان اور دانتوں کی صحت کے موضوع پرلیکچر کے دوران کہی۔پروفیسرشاہ جہان کٹپر نے کہا کہ منہ کے سرطان کے علاج میں مرض کی فوری تشخیص بہت اہم مرحلہ ہے ، منہ کا سرطان زبان، ہونٹ، مسوڑھوں اور رخسار سمیت منہ کے کسی بھی حصے کو متاثر کرسکتا ہے ، مرض کی فوری تشخیص کے لیے کسی بھی فرد کے منہ اور گلے کا کلینکل معائنہ کیا جاتا ہے ۔ پاکستان میں منہ کے کینسر سے متاثرہ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد حکومت وقت سے یہ تقاضہ کرتی ہے کہ ملک میں منہ کے کینسر کے بہتر علاج معالجے کے لیے الگ سے اسپتال قائم کیے جائیں۔اورل سب میو کوس فیبروس (او ایس ایف) سے متعلق بات کرتے ہوئے پروفیسر شاہ جہان کٹپر نے کہا کہ او ایس ایف ایک جان لیوا عارضہ ہے جس میں مریض کو منہ کھولنے میں سخت ناکامی کا سامنا ہوتاہے ۔