سی ای او کو طنزیہ لہجہ اختیار کرنے پرقتل کیا،ملزم کابیان

سی ای او کو طنزیہ لہجہ اختیار کرنے پرقتل کیا،ملزم کابیان

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ ساوتھ میں تنخواہ نہ دینے پر افسر کو قتل کرنے کے کیس پر سماعت ہوئی۔ملزم شعیب کو عدالت میں پیش کیا گیا ، ملزم نے عدالت کو بتایا ۔۔

کہ میں کمپنی میں سافٹ ویئر انجینئر کی حیثیت سے کام کررہا ہوں ہم کو تین ماہ سے تنخواہ نہیں ملی۔ملزم نے بیان دیا کہ میں نوید سے بات کررہا تھا تو محسوس ہوا کہ یہ میرا مذاق اڑاتا ہے ، کچن سے چھری اٹھا کر لایا دوبارہ بات چیت کی تو پھر اس کا لہجہ طنزیہ تھا، طیش میں آکر چھری کے وار کردیے ۔تفتیشی افسر نے استدعاکی کہ ملزم کا سی آر او کرانا ہے ریمانڈ دیا جائے ، جس پر عدالت نے ملزم کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔گذشتہ روز کمپنی کے سابق سافٹ ویئر انجینئر قاتل شعیب نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ کمپنی میں3ماہ سے تنخواہ نہیں دی گئی تھی ، مجھے ڈپریشن کی بیماری ہے ، ڈاکٹر نے ایک ماہ اسپتال میں داخل ہونے کا کہا تھا، میں بیماری کی وجہ سے دو ہفتے کے بعد دفتر گیا۔ملزم کا کہنا تھا کہ جب مالک سے اپنی رکی ہوئی تنخواہ مانگی تو مجھے ڈیڑھ گھنٹے تک انتظارکروایا گیا اور طنز کرنے لگے ، آخر میں کہا گیا تنخواہ نہیں مل سکتی، جس پر میں دفتر کے کچن سے چھری اٹھا کر لایا سی ای او نوید کو اسی سے قتل کیا، نوید نے مجھے دھکا بھی دیا تھا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں