پولیس سے جھڑپیں : 400 سے زائد افراد کے خلاف دہشتگردی کے مقدمات درج

پولیس  سے  جھڑپیں :  400 سے  زائد  افراد  کے  خلاف  دہشتگردی  کے  مقدمات درج

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پولیس اور مظاہرین کے درمیان گزشتہ روز جھڑپوں کے مقدمات تھانہ سولجر بازار،سعود آباد اور سچل میں درج کرلیے گئے ۔

مقدمات میں انسداد دہشتگری،کار سرکار میں مداخلت،بلوا،اقدام قتل،سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور مجمع خلاف قانون کی دفعات شامل کی گئیں۔ ایس ایچ او وقار عظیم کی مدعیت میں تھانہ سولجر بازار میں درج مقدمے میں علامہ صادق جعفری، علامہ حسن ظفر نقوی،علامہ مبشر زیدی، علامہ مختار امامی اور مولانا اصغر شہیدی کو نامزد کیا گیا۔ مقدمے میں 300 سے 350 نامعلوم افراد بھی شامل کیے گئے ۔ نامعلوم افراد میں 50 سے 60 خواتین اور 250 سے 300 مردوں کو شامل کیا گیا۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق شر انگیز عناصر کی جانب سے فائرنگ، ڈنڈوں کے وار اور پتھراؤ سے 6 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ،بلوے کے دوران مولانا اصغر شہیدی سمیت 19 افراد کو گرفتار کیا گیا۔جائے وقوعہ سے 30 بورپستول کی گولیوں کے 5 خول ملے ہیں،نامزد ملزمان کی سربراہی میں 24 دسمبر سے سڑک پرٹریفک کی روانی متاثر کی ہوئی تھی،شرانگیز جتھے کو ہٹانے کیلئے پولیس نے کوشش کی توملزمان نے حملہ کردیا۔تھانہ سعود آباد میں مقدمہ الزام نمبر 527/24 انسپکٹر ضمیر احمد کی مدعیت میں تین نامزد اور150نامعلوم افرادکے خلاف درج کیا گیا۔مقدمے کے متن کے مطابق قومی شاہراہ پردھرنا دیے مشتعل مظاہرین نے پولیس پرلاٹھیوں اورپتھروں سے حملہ کیا،شرپسندوں نے فائرنگ کرکے کانسٹیبل ضیغم اور ایازگل کوزخمی کیا،مظاہرین کے پتھراؤ سے پولیس موبائل کونقصان پہنچا،تین موٹر سائیکلیں جلائی گئیں۔ ابوالحسن اصفہانی روڈ عباس ٹاؤن میں تصادم کا مقدمہ تھانہ سچل میں اے ایس آئی محمد عاصم کی مدعیت میں درج کیا گیا۔مقدمہ پانچ نامزد اور30 سے 40 نامعلوم افرادکے خلاف درج کیا گیا ۔مقدمے کے متن کے مطابق ابوالحسن اصفہانی روڈ عباس ٹاؤن پردھرنا دیے مشتعل مظاہرین نے پولیس پرلاٹھیوں اورپتھروں سے حملہ کیا،مسلح افراد نے جان سے مارنے کی نیت سے پولیس پر فائرنگ بھی کی،مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیس موبائل پر گولی لگی،دھرنے کے مقام سے 8 نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے خول بھی ملے مقدمے میں بتایا گیا کہ مظاہرین نے سڑکوں پر ٹائر اور ایک لکڑی کے کیبن کو بھی نذر آتش کیا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں