کھارے پانی کے لائنس کے اجراء میں بدعنوانیوں کی تحقیقات کا آغاز
کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی میں کھارے پانی کے لائنس کے اجراء کے معاملے پر بدعنوانیوں کی شکایات کی تحقیقات کا بڑے پیمانے پر آغاز کردیا گیا ۔۔۔
اس ضمن میں حکومت سندھ نے محکمہ اینٹی کرپشن کو تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے چیف ایگزیگٹو آفیسر واٹر کارپوریشن سید صلاح الدین احمد کو کام کرنے سے روک دیا ہے چیف آپریٹنگ آفیسر اسد اللہ خان کو واٹر کارپوریشن کی سربراہی سونپ دی گئی ہے انکوائری مکمل ہونے تک اسد اللہ خان چیف ایگزیگٹو آفیسر کے فرائض انجام دینگے اتوار کو چھٹی ہونے کے باوجود جاری ہونے والے حکم نامے نے واٹر کارپوریشن کے افسران میں کھلبلی مچادی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سائٹ انڈسٹریل میں کھارے پانی کا چوری میں طاقتور پانی مافیا ملوث ہے جس کی خلاف سال 2024میں بڑے پیمانے پر رینجرز اور واٹر کارپوریشن نے آپریشن کرکے اس مافیا کا خاتمہ کیا تھا پھر قوانین میں تبدیلی کرکے نئے طریقے سے تقریبا 70کے قریب سب سوائل لائنس کا اجراء کیا گیا تھا اس دوران کچھ اعلیٰ حکام کو بدعنوانی کی شکایت موصول ہوئی تھی جس کے بعد اب بااثر شخصیات کی مداخلت کے بعد تحقیقات کا آغاز ہوا ہے ۔