فنڈز نہ مل سکے: نکاسی آب بہتری کے بڑے منصوبے ٹھپ
لاہور(شیخ زین العابدین)رواں مالی سال کے 5 ماہ گزر گئے مگر واسا بجٹ میں شامل منصوبوں پر کام نہ کرسکا، 80 فیصد منصوبے ادھورے ہیں، بجٹ منظور ہونے کے باوجود واسا حکام مبینہ طور پر خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے۔
تفصیل کے مطابق واسا کے سالانہ ترقیاتی پروگرام پر عملدرآمد کا پلان مشکلات کا شکار ہے ۔محکمہ خزانہ نے رواں مالی سال میں منظور شدہ سکیموں کے پیسے بھی جاری نہیں کئے ،اس سال کا ترقیاتی پروگرام ابھی تک مکمل طور پر شروع نہیں ہوا۔منصوبوں کیلئے پنجاب حکومت کی فنڈنگ سے 10 ارب 46 کروڑ 57 لاکھ 82 ہزار روپے کا تخمینہ لگایا گیا۔پنجاب حکومت نے بجٹ میں سیوریج اور واٹر سپلائی کے منصوبے شامل کئے لیکن محکمہ خزانہ نے رواں سال واسا کو کسی میگا ترقیاتی سکیم کے پیسے نہیں دئیے جس کے باعث شہر میں سیوریج سسٹم و انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کا کام ٹھپ ہوگیا۔شوق چوک سے شوکت خانم چوک تک سیوریج لائن 6 مقامات سے ٹوٹ چکی، 3 ارب روپے سے نیا سیوریج سسٹم بچھانے کا منصوبہ حکومت کی فنڈنگ کا منتظر ہے ۔ نشتر کالونی سے ہڈیارہ ڈرین تک سیوریج سسٹم بھی زبوں حالی کا شکار ہے ، نشتر کالونی سیوریج سسٹم بحالی کے 1ارب 65 کروڑ روپے جاری نہیں ہوئے ۔ 50 کروڑ روپے کی لاگت سے نئی مشینری خریدنے کا عمل ٹینڈر پراسیس تک محدود ہے ۔ دوسری طرف واسا انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ ڈویلپمنٹ پیکیج کے تحت شہر بھر میں سیوریج اور واٹر سپلائی لائنوں کی تبدیلی کا کام کر رہے ہیں،میگا پراجیکٹس کیلئے بھی فنڈنگ کے حوالے سے پنجاب حکومت کو استدعا کر چکے ہیں۔