میٹرو ٹرین کی تعمیر، ادائیگیوں میں 42 ارب کی بےقاعدگیاں
لاہور (شیخ زین العابدین) میٹرو اورنج لائن ٹرین کی تعمیر کے دوران بیشتر بے قاعدگیاں کی گئیں جس پر نیب اور اینٹی کرپشن کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔
گزشتہ چار سالوں سے اورنج ٹرین کے تعمیراتی کام پر مسلسل تحقیقات کی جارہی ہیں ،تاہم اورنج ٹرین کے ایک پہلو سے کی جانے والی تحقیقات سے متعلق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ منظر عام پر آگئی، میٹرو اورنج لائن ٹرین کی تعمیر کے دوران مبینہ بے ضابطگیوں کا معاملہ، آڈیٹر جنرل کی سپیشل آڈٹ رپورٹ نے بے ضابطگیوں کا بھانڈا پھوڑ دیا، اورنج ٹرین کے الیکٹریکل اینڈ مکینیکل ورکس میں زائد ادائیگیاں اور ریکوری نہ کرنے سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا گیا، روزنامہ دنیا آڈیٹر جنرل سپیشل آڈٹ رپورٹ منظر عام پر لے آیا، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ الیکٹریکل اینڈ مکینیکل ورکس میں 42 ارب 12 کروڑ 70 ہزار روپے کی بے قاعدگیاں کی گئیں، سامان کی مہنگے داموں اور ناقص خریداری سے خزانے کو نقصان پہنچایا گیا، ٹیکسز اور امپورٹ ڈیوٹی نہ لینے سے سرکاری خزانے کو نقصان ہوا، پنجاب بینک سے قرض لینے کی وجہ سے مارک اپ اور فیس کی مد میں زائد ادائیگیاں کرنا پڑیں، غیر ملکی دوروں اور ٹریننگز پر غیر ضروری فنڈز خرچ کیے گئے ، بو او کیو اور نان بو او کیو آئٹمز کی مد میں خزانے کو نقصان پہنچایا گیا، تاروں کی خریداری کے دوران غیر ضروری اور زائد فنڈز خرچ کیے گئے ، سرکاری زمین کا استعمال کرنے پر حکومت کو کرایہ نہیں دیا گیا، بینک آف پنجاب کو لاجواز ادائیگیاں کرکے خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔