2سال گزر گئے ، پانی صاف کرنے کے پلانٹ نظر انداز

2سال گزر گئے ، پانی صاف کرنے کے پلانٹ نظر انداز

لاہور(سٹاف رپورٹر سے)2 سال گزر گئے، پانی صاف کرنے کے پلانٹ نظر انداز ہیں۔لاہور میں 4 مختلف ادوار میں شہریوں کوصاف پانی کی فراہمی کیلئے 978 پلانٹ لگائے گئے جن میں سے 478 پلانٹ غیر فعال ہیں۔۔۔

اربوں روپے کی مالیت سے لگنے والے فلٹریشن پلانٹس کا 49 فیصد غیر فعال ہیں۔ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے لگائے گئے فلٹریشن پلانٹس کی کسی بھی ادارے نے ذمہ داری نہ لی۔ پنجاب حکومت نے صاف پانی اتھارٹی کو فلٹریشن پلانٹس کی ذمہ داری تفویض کی تھی۔ صاف پانی اتھارٹی نے فلٹریشن پلانٹس کو فعال کرنے کیلئے 2 ارب روپے مانگ لئے لیکن پنجاب حکومت نے تاحال فنڈز کے اجرا سے متعلق کوئی فیصلہ نہ کیا۔ 2 سال کے دوران فلٹریشن پلانٹس کی ذمہ داری اتھارٹی نے نہ لی۔مریم نواز کے دور میں ایک مرتبہ پھر فلٹریشن پلانٹس کی ذمہ داری صاف پانی اتھارٹی کے سپرد کی گئی۔لاہور کے ادارے تاحال کسی ایک ادارے کو فلٹریشن پلانٹس کی ذمہ داری دینے سے عاری ہیں۔ دو سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود فلٹریشن پلانٹس پر اداروں کی عدم توجہ ہے جس کے سبب فلٹریشن پلانٹس کا معاملہ طول پکڑنے لگا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں