پنجاب میں موروثی بیماریوں میں خطرناک حد تک اضافہ

پنجاب میں موروثی بیماریوں میں خطرناک حد تک اضافہ

لاہور(بلال چودھری)پنجاب میں 75 فیصد کزنز میرج کے پیش نظر موروثی (جینیٹک) بیماریوں میں خطرناک حدتک اضافہ جاری ہے ،پاکستان میں 16 ملین جبکہ پنجاب میں 9 ملین بچے موروثی بیماریوں کے ساتھ معذوری کا شکار ہیں۔

موروثی بیماریوں کے علاج کے سپیشلسٹ ڈاکٹرز کی بھی شدید قلت ہے۔ پروفیسر جاوید اکرم کا دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جینیٹک ٹیسٹ کرائے بغیر کزن میرج یا برادری میں شادیوں کے باعث بچے تھلسیمسیا ، ہیموفیلیا کا شکار جبکہ دل،گردے ، جگر اور دماغی امراض سمیت مہلک بیماریاں جینز کے ذریعے منتقل ہوتی ہیں جن خاندانوں میں بچوں کی شادیاں آپس میں کی جاتی ہیں، انہیں چاہیے کہ پہلے وہ جینیٹک ٹیسٹ لازمی کرائیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں