بغیر نقشہ منظوری زبردستی چرچ پراپرٹی پر بنی دکانیں سیل

 بغیر نقشہ منظوری زبردستی چرچ پراپرٹی پر بنی دکانیں سیل

مظفرگڑھ(سٹی رپورٹر )چرچ پراپرٹی پر قابضین کے خلاف کارروائی، بغیر نقشہ منظوری زبردستی چرچ پراپرٹی پر بنی دکانیں سیل ، اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ میں پیش رفت پر ڈپٹی کمشنر، ایڈمنسٹریٹر میونسپل کمیٹی سمیت ضلعی انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔۔۔

ناجائز قابضین ہر فورم پر ناکام ہوئے ، چرچ کی ملکیتی پراپرٹی پر بغیر منظوری نقشے کی دکانیں بنا کر ملکیت تو دور کرایہ داری بھی ثابت نہیں کر سکے ، چرچ پراپرٹی پر بنی دکانوں پر قابضین کی وجہ سے مسیحی عبادت گاہ سینٹ میری چرچ میں آنے والے مسیحی غیر محفوظ تصور کرتے تھے ، وزیر اعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، کمشنر ڈیرہ غازی خان اور ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ قراۃ العین میمن سیل ہونے والی چرچ دکانیں خالی کرا کر چرچ انتظامیہ کے حوالے کریں اور چرچ پراپرٹی کے اصل مالک لاہور ڈائیوسسن ٹرسٹ ایسوسی ایشن کا نقشہ منظور کرکے اقلیتی برادری کی اشک شوئی کریں۔ان خیالات کا اظہار سینٹ میری چرچ آف پاکستان کے پاسٹر رانا عرفان کنول نے پیرس کمیٹی کے روحیل فاروق، گلزار مسیح، ارشد مسیح و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ شہر کے وسط میں موجود سینٹ میری چرچ پراپرٹی پر دکانات پر قبضوں سے مسیحی کمیونٹی میں ہمیشہ شدید تشویش پائی جاتی رہی ہے ، ہم قانون کی حاکمیت پر یقین رکھتے ہیں اسی لیے قبضہ جات کے خاتمہ کے لیے قانونی طریقے سے سول عدالتوں سمیت ہائیکورٹ تک قانونی کارروائی کی ہے اورتمام معزز عدالتوں نے چرچ کے حق میں فیصلے صادر کیے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں