کپاس کی آمد میں 29فیصد کمی ریکارڈ کی گئی
ملتان (لیڈی رپورٹر) پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے ) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 31 جولائی 2025 تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 5 لاکھ 93 ہزار 821 گانٹھ کپاس آئی۔۔۔
جو گزشتہ سال اسی مدت کے دوران 8 لاکھ 44 ہزار 257 گانٹھ تھی۔ اس سال مجموعی طور پر کپاس کی آمد میں 2 لاکھ 50 ہزار 436 گانٹھ کی کمی ہوئی ہے ، جو 29.66 فیصد بنتی ہے ۔رپورٹ کے مطابق صوبہ پنجاب میں معمولی بہتری دیکھی گئی، جہاں 3 لاکھ 1 ہزار 481 گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی، جو گزشتہ سال کی نسبت 3.05 فیصد زائد ہے ۔ دوسری جانب صوبہ سندھ میں شدید کمی سامنے آئی، جہاں کپاس کی آمد 47.01 فیصد کم ہو کر 2 لاکھ 92 ہزار 340 گانٹھ رہ گئی۔رواں سیزن میں ملک بھر میں 225 جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں اور اب تک 5 لاکھ 50 ہزار 151 گانٹھ روئی تیار کی جا چکی ہے ۔ ٹیکسٹائل سیکٹر نے 5 لاکھ 29 ہزار 154 گانٹھ روئی خریدی جبکہ ایکسپورٹرز اور ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے کوئی خریداری نہیں کی۔ضلع سانگھڑ 2 لاکھ 38 ہزار 590 گانٹھوں کے ساتھ سرفہرست رہا، جبکہ وہاڑی، خانیوال، ڈیرہ غازی خان اور ساہیوال میں بھی نمایاں پیداوار ریکارڈ کی گئی۔ غیر فروخت شدہ روئی اور کپاس کا ذخیرہ 64 ہزار 667 گانٹھ ہے ۔