پنجاب میں کپاس کی پیداوار 6 لاکھ 9 ہزار گانٹھ
ملتان(وقائع نگار خصوصی)محکمہ زراعت پنجاب نے 31 جولائی 2025 تک کپاس کی پیداوار سے متعلق اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تخمینے کراپ رپورٹنگ سروس نے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سائنسی طریقہ کار کے تحت تیار کئے ہیں، جن میں رینڈم سیمپلنگ، زمینی تصدیق اور جی پی ایس سے منسلک جدید ٹیکنالوجی شامل ہے ۔
یہ طریقہ کار اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک و زراعت سے بھی منظور شدہ ہے ۔محکمے کے مطابق پنجاب میں کپاس کی پیداوار کا تخمینہ 6 لاکھ 9 ہزار گانٹھ لگایا گیا ہے ۔ اس کے برعکس پاکستان جنرز کاٹن ایسوسی ایشن نے اسی عرصے میں 3 لاکھ 1 ہزار گانٹھوں کے اعداد و شمار جاری کئے جو صرف صوبے کی فعال جننگ فیکٹریوں تک پہنچنے والی کپاس پر مشتمل ہیں۔ ان میں وہ گانٹھیں شامل نہیں جو کھیتوں میں موجود ہیں، دوسرے صوبوں کو منتقل کی گئی ہیں یا ذخیرہ کی گئی ہیں۔محکمے نے واضح کیا کہ حالیہ برسوں میں کم انوائسنگ کی شکایات نے بھی جننگ فیکٹریوں کے اعداد و شمار کی شفافیت کو متاثر کیا ہے ۔ رواں سال کپاس کی کاشت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ، صوبے میں 7 لاکھ 81 ہزار ایکڑ پر اگیتی کاشت اور مجموعی طور پر 31 لاکھ 60 ہزار ایکڑ پر کپاس کاشت کی گئی۔محکمہ زراعت نے فصل کی بہتر نگہداشت کے لئے خصوصی اقدامات کئے ہیں، جن میں فیلڈ سروسز میں بہتری، زرعی جامعات، انٹرنیز اور نجی شعبے کی شمولیت شامل ہے ۔