معاشی بحالی کا عمل جاری، وزارت خزانہ نے ماہانہ اقتصادی آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران توقعات سے زیادہ معاشی بحالی ہوئی ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ اقتصادی آؤٹ لک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران پائیدار معاشی بحالی کا عمل جاری ہے، شرح سود اور مہنگائی میں کمی جبکہ برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، زرمبادلہ ذخائر، روپے کی قدر، سرمایہ کاری اور ٹیکس ریونیو میں بہتری آئی ہے۔

رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) میں مہنگائی کی شرح 8.7 فیصد رہی ہے جبکہ رواں ماہ (نومبر) مہنگائی کی شرح 5.6 فیصد رہنے کی توقع ہے جبکہ آئندہ ماہ (دسمبر) مہنگائی کی شرح 6.5 فیصد کی شرح پر آسکتی ہے، چار ماہ میں ترسیلات زر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور شرح سود میں کمی سے سود کی ادائیگیوں میں بھی کمی ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق چار ماہ میں ٹیکسٹائل اور آٹو انڈسٹری کی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، کاروں کی پیداوار 51 فیصد، ٹرک اور بسیں 80 فیصد، جیپوں کی پیداوار 55 فیصد بڑھی جبکہ ٹریکٹرز کی پیداوار میں 54.2 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

ترسیلات زر میں 34.7 فیصد اضافہ، 4 ماہ میں حجم 11.84 ارب ڈالر رہا، اشیاء و خدمات کی برآمدات میں 8.7 فیصد تک اضافہ، 13 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی۔

رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ جولائی تا اکتوبر 21 کروڑ 80 لاکھ ڈالر سرپلس رہا، ٹیکس ریونیو 25.3 فیصد اضافے سے 3443 ارب روپے جمع ہوئے۔ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 32 فیصد اضافے کے ساتھ 90 کروڑ 43 لاکھ ڈالر رہی جبکہ مجموعی بیرونی سرمایہ کاری میں 56 فیصد اضافہ کے ساتھ ایک ارب ڈالر سے زیادہ رہی۔

زرمبادلہ ذخائر 7.38 ارب ڈالر سے بڑھ کر 11 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا، گزشتہ سال کے چار ماہ کے مقابلے میں ڈالر 8.7 روپے سستا ہوکر 277.80 روپے پر آگیا ہے۔

آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق بڑی صنعتوں کی مجموعی پیداوار 4 ماہ میں 0.8 فیصد تک گر گئی، 4 ماہ میں زرعی مشینری کی درآمدات میں 71 فیصد اضافہ ہوا جبکہ پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہو کر 15 فیصد پر آگیا ہے۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں