اردو اور پنجابی کے عظیم شاعر منیر نیازی کی سالگرہ منائی گئی

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

لاہور: (دنیا نیوز) اردو اور پنجابی کے عظیم شاعر منیر نیازی کی سالگرہ منائی گئی۔

9اپریل 1928 کا جنم دن ایک ایسے شاعر کا ہے جس نے آگے چل کر اُردو اور پنجابی ادب پر انمٹ نقوش چھوڑے، اُن کے ہاں غزل میں حیرت اور مستی کی ملی جلی کیفیات نظر آتی ہیں تو ماضی کے گمشدہ مناظر اور رشتوں کے انحراف کا دکھ بھی نمایاں دکھائی دیتا ہے۔

شاعری میں احتجاج کی بات ہو تو بھی منیر نیازی کی آواز بہت نمایاں طور پر سنائی دیتی ہے۔

اس شہرِ سنگ دل کو جلا دینا چاہیے
پھر اس کی خاک کو بھی اُڑا دینا چاہیے
ملتی نہیں پناہ ہمیں جس زمین پر
اک حشر اس زمیں پہ اٹھا دینا چاہیے

منیر نیازی کے اُردوشاعری کے 13 مجموعے شائع ہوئے جن میں کسی ایک بارے میں تفریق کرنا مشکل ہے کہ کس مجموعے کو دوسرے پر فوقیت دی جائے، پنجابی زبان میں شاعری کے تین مجموعے اُنہیں پنجابی کا بھی قادر الکلام شاعر ہونے کی سند فراہم کرتے ہیں۔

جو ہویا ایہ ہونا ای سی
تے ہونی روکیاں رکدی نئیں
اک وار جدوں شروع ہو جاوے
گل فیر اینویں مکدی نئیں

منیر نیازی نے مشکل سے مشکل بات کو آسان انداز میں بیان کیا اور دلوں کو چھو جانے والے کلام سے نوجوان نسل کو متوجہ کیا، منیر نیازی نے فلمی گیت بھی تحریر کئے جو اپنے دور کے ہٹ گیت ثابت ہوئے، منفرد اسلوب کے شاعر کو پرائیڈ آف پرفارمنس اور ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔

ادب کا یہ گراں قدر سرمایہ 26 دسمبر 2006ء کو اس دارفانی سے کوچ کرگیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں