جماعت اسلامی، جے یو آئی کا غزہ کیلئے اتحاد، 27 اپریل کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان
لاہور(سیاسی نمائندہ، مانیٹرنگ ڈیسک)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے جمعیت علمااسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے منصورہ میں ملاقات کی اور غزہ میں جاری صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ غزہ کیلئے اتحاد امت کے نام سے پلیٹ فارم تشکیل دیا گیا، 27 اپریل کو مینار پاکستان جلسہ ہوگا۔
ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جاری صہیونی سفاکیت اور اس پر اسلامی دنیا کے حکمرانوں کی خاموشی اور او آئی سی کے کمزور موقف پر اظہار تشویش کیا۔ دونوں اطراف کی قیادت نے ایک دوسرے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے اس امر پر زور دیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہو کر اسرائیلی مظالم پر جاندار موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا سیاسی جماعتوں کو امریکا اور اسرائیل کی مذمت کرنی چاہیے ۔ جماعت اسلامی جے یو آئی سمیت تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں سے مشترکات پر رابطے اور بات چیت جاری رکھے گی تاہم سیاسی جدوجہد صرف اپنے پلیٹ فارم سے ہی کرے گی۔ انہوں نے منصورہ آمد پر فضل الرحمن اور انکے وفد کا شکریہ ادا کیا۔صحافیوں کے سوالات کے جواب پرامیر جماعت نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی نے 26ویں آئینی ترمیم کو کلی طور پر مسترد کیا اور ہمارا موقف واضح ہے کہ آئینی ترمیم سے عدلیہ کمزور ہوئی ۔ اسی طرح انہوں نے الیکشن دھاندلی سے متعلق جماعت اسلامی کے دیرینہ موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ دھاندلی کی تحقیقات فارم 45کی بنیاد پر ہونی چاہیے ، ملک کو فارم 45کے آئینی ڈاکومنٹ کے موجود ہونے پر نئے الیکشن کی نہیں بلکہ گزشتہ انتخابات کی تحقیقات کی ضرورت ہے ۔
ملاقات میں دونوں اطراف کی قیادت میں اتفاق پایا گیا کہ ملک میں آئین کی بالادستی کی ضرورت ہے ، تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں کام کریں۔ اسی طرح مولانا فضل الرحمن سے مہنگائی اور معیشت کی خراب صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ انہوں نے کہا حکومت کے دعوؤں کے باوجود عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں، جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔ موجودہ حالات میں انسانیت اور امت کا سب سے بڑا مسئلہ غزہ کاہے ، جماعت اسلامی کی فلسطین پر عوامی بیداری مہم جاری رہے گی۔مولانا فضل الرحمن نے کہا غزہ کے مسئلہ پر پوری امت میں اضطراب ہے اور اس حوالے سے او آئی سی کو واضح اور جاندار موقف اپنانے کی ضرورت ہے ۔ جے یو آئی نے غزہ پر مشترکہ جدوجہد کے لیے مجلس اتحاد امت پلیٹ فارم تشکیل دیا ہے ۔ صوبائی وسائل پر سب سے پہلا حق صوبہ کے عوام کا ہے ۔ 26ویں آئینی ترمیم پر مختلف جماعتوں کا مختلف موقف ہو سکتا ہے ، جسے بڑے اختلاف سے تعبیر نہ کیا جائے ۔
27 اپریل کو مینار پاکستان میں عوام کو جلسہ میں شرکت کی دعوت دی گئی ، مذہبی جماعتیں مینار پاکستان جلسے میں شرکت کریں گی، اگر یہاں کوئی چھوٹی موٹی اسرائیلی لابی ہے بھی تو اسکی کوئی حیثیت نہیں، فلسطین کیلئے پورے ملک میں بیداری مہم بھی چلائیں گے ۔ فلسطین کی صورتحال پوری امت مسلمہ کیلئے باعث تشویش ہے ، نئی نہروں کا فیصلہ تمام صوبوں سے اتفاق رائے سے ہونا چاہیے تھا، حکمرانوں کی نااہلی ہے کہ مسئلے کا حل تلاش نہیں کر سکے ۔ انہوں نے کہا آئینی ترمیم پر ہر جماعت کے اپنے نکات ہوتے ہیں، ہم نے کبھی یہ نہیں کہا 26 ویں آئینی ترمیم آئیڈیل ہے ، دھاندلی پر ہمارا اور جماعت اسلامی کا مؤقف بہت زیادہ مختلف نہیں۔ کوشش ہے پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو واپس اسی سطح پر لے آئیں جہاں مشترکہ امور پر بات چیت ہوسکے ، ہمارا اختلاف پیپلز پارٹی، ن لیگ، جماعت اسلامی سے بھی ہے لیکن لڑائی نہیں ۔27 اپریل کو مینار پاکستان میں غزہ کے حوالے سے کانفرنس اور مظاہرہ ہوگا، جن علما نے فلسطین کے حوالے سے جہاد فرض ہونے کا اعلان کیا انکے اعلان کا مذاق اڑایا گیا، انہی علما نے ملک میں مسلح جدوجہد کو حرام قرار دیا اس پر کیوں عمل نہیں کیا جاتا؟۔