غزہ: اسرائیل نے بارود کی بارش کردی،700 فلسطینی شہید

غزہ: اسرائیل نے بارود کی بارش کردی،700 فلسطینی شہید

غزہ،یروشلم(اے ایف پی، رائٹر)اسرائیلی فورسز نے غزہ کی ساری پٹی پر بارود کی بارش کر دی، جبالیہ پناہ گزین کیمپ کا پورا رہائشی بلاک ملیامیٹ کر دیا، خان یونس، رفح پر بمباری سے کئی افراد ملبے تلے دب گئے، 24 گھنٹوں میں 700 فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئے۔

 صیہونی حملوں میں 100 سے زائد ثقافتی ورثے تباہ، دوسری جانب یمنی حوثیوں نے 2 اسرائیلی بحری جہاز نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ بحیرہ احمر میں امریکی جنگی جہاز اور متعدد تجارتی جہازوں پر بھی حوثیوں نے ڈرون حملے کئے ،غزہ میں سرکاری میڈیا آفس کے ڈائریکٹر جنرل نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ،خان یونس ،رفح سمیت غزہ کی ساری پٹی پربارودکی بارش کر دی ، کیتھولک چرچ کے ہولی فیملی سکول پر بھی حملہ کیا گیا ،غزہ شہر میں قائم عیسائی سکول میں زبردستی بے گھر کئے گئے فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے پناہ لی ہوئی تھی ۔ادھر حماس کا کہنا تھا کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت ختم ہونے تک قیدیوں کے تبادلے کی بات چیت دوبارہ شروع نہیں ہوگی۔علاوہ ازیں حماس کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ کے آغاز سے اب تک غزہ کی پٹی میں 15523افراد شہید اور 41316 زخمی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے طبی عملے کے مزید 4ارکان گرفتار کر لئے ہیں ،ابتک اسرائیلی فورسز کے زیر حراست طبی عملے کے افراد کی کل تعداد34 ہے جن میں الشفا ہسپتال کا سربراہ بھی شامل ہے ۔طبی آلات اور عملے کی کمی کے باعث صحت کا پورا شعبہ ضروری علاج فراہم کرنے سے قاصر ہے ۔ ہسپتال بے بس ہیں۔فلسطینی شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال نے الجزیرہ کو بتایا کہ امدادی کارکنوں کے پاس اسرائیلی بمباری سے متاثرین تک پہنچنے کیلئے وسائل کی کمی ہے ۔ہر ایک فضائی حملے میں درجنوں شہری مارے جا رہے ہیں۔ہم کم سے کم وسائل کے ساتھ ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ ملبے کے نیچے پھنسے افراد کی باقیات کو نکالنے کیلئے کھدائی شروع کرتے ہیں لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ اسرائیلی طیارے ایک ہی ہدف پر متعدد میزائل داغ رہے ہیں جس سے مزید تباہی اور جانی نقصان ہو رہا ہے ۔ادھربین الاقوامی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے کہا ہے کہ ان کا دفتر ممکنہ جنگی جرائم کی تحقیقات کو تیز کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت انسانی امداد فوری طور پر محصور علاقے میں داخل ہونی چاہیے ۔الجزیرہ کے مطابق یمن کے حوثیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے بحیرہ احمر میں دو اسرائیلی جہازوں کو نشانہ بنایا، حوثی تحریک کا کہنا تھا کہ اسرائیلی بحری جہازوں کو مسلح ڈرون اور ایک بحری میزائل سے نشانہ بنایا ہے ، ادھر پینٹاگون کا کہنا ہے کہ اس دوران ایک امریکی جنگی جہاز اور متعدد تجارتی بحری جہاز بھی حملے کی زد میں آئے ،خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پینٹاگون نے کہا کہ ہم بحیرہ احمر میں یو ایس ایس کارنی اور تجارتی جہازوں پر حملوں سے متعلق رپورٹس سے آگاہ ہیں اور معلومات دستیاب ہوتے ہی فراہم کریں گے ۔علاوہ ازیں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ حزب اللہ کی طرف سے حملوں میں کسی بھی ممکنہ اضافے کا نتیجہ لبنان کی تباہی ہو گا۔

ادھر گروپ ہیریٹیج فار پیس کے مطابق اسرائیلی بمبار ی کے نتیجے میں غزہ کی 100تاریخی علامتیں ملبے کاڈھیربن گئیں،ان میں قدیم عمری مسجد،دنیاکاتیسراقدیم ترین گرجاگھرچرچ آف سینٹ پورفیروئس ،2ہزار سال پرانارومن قبرستان اور رفح کا میوزیم بھی شامل ہیں۔آئی ڈی ایف کا کہنا تھا کہ اس کے جنگی طیاروں نے سرحد پر حملوں کے جواب میں جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے متعدد مقامات کو نشانہ بنایا۔آئی ڈی ایف کا کہنا تھا کہ شمالی اسرائیل پر لبنان سے راکٹ بھی فائر کیے گئے ،توپ خانے کی گولہ باری سے جواب دے رہے ہیں۔ادھر ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہے تھاغزہ میں قحط کا شدید خطرہ ہے، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیلی افواج نے محصور غزہ کی پٹی اور مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب جاری رکھا تو خطے میں جنگ پھیل سکتی ہے جبکہ قطر نے غزہ میں اسرائیلی جرائم کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں