آئی ایم ایف:پاکستان کیلئے 1ارب 10 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری

آئی ایم ایف:پاکستان  کیلئے  1ارب 10 کروڑ  ڈالر  قرض  کی  منظوری

واشنگٹن(دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے ) کے تحت پاکستان کیلئے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی آخری قسط جاری کرنے کی منظوری دے دی۔۔۔

آئی ایم ایف کی رقم منتقل ہوتے ہی 9 ماہ پر محیط سٹینڈ بائی ارینجمنٹ مکمل ہو جائے گا۔ وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے 3 ارب ڈالر کا قرضہ پروگرام کی تیسری اور آخری قسط جاری کرنے کی منظوری واشنگٹن میں ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں دی۔اجلاس میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے پاکستانی معیشت میں بہتری کا اعتراف بھی کیا گیا، آئی ایم ایف نے اپنے اعلامیہ میں کہا پاکستان کی معیشت کیلئے اچھی خبرہے ، پاکستان نے دوسرا جائزہ کامیابی سے مکمل کرلیا، آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر منظور کرلیے ہیں، پاکستا ن نے جولائی 2023 میں آئی ایم ایف سے 9 ماہ  کا قرض پروگرام لیا تھا،پاکستان نے قرض پروگرام کے اہداف کے حصول میں سنجیدہ کوششیں کیں، قرض پروگرام کے بعد پاکستان کی معاشی ترقی میں 2 فیصد اضافے کا امکان ہے ،سخت مالیاتی موقف برقرار رکھا گیا،شرح سود میں 2 فیصد کمی کا امکان ہے ،جون کے آخر تک شرح سود 20 فیصد ہو سکتی ہے ،مہنگائی کی شرح کم ہونا شروع ہوگئی ،توقع ہے مہنگائی کے بڑھنے کی شرح جون میں کم ہوکر 20 فیصد ہوجائے گی، درمیانی مدت میں مسلسل ترقی کے ساتھ افراط زر کو سٹیٹ بینک کے ہدف پر واپس آنا چاہیے ،مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب ڈالر تک بڑھ گئے ہیں،پروگرام کے آغاز میں 4 ارب 50 کروڑ ڈالر تھے ،درمیانی مدت میں زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا امکان ہے ۔توانائی کے شعبے میں بروقت ٹیرف ایڈجسٹمنٹ نے اہم کردار ادا کیا ہے ،وصولی میں اضافے کے ذریعے گردشی قرضوں میں اضافے کو کم کیا ہے ، ان اقدامات کو جاری رکھتے ہوئے توانائی کے شعبے میں اصلاحات ضروری ہیں، مضبوط اور جامع ترقی کے حصول کیلئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات میں تیزی لائی جائے ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے نادار طبقے کے تحفظ کیلئے اقدامات کرنا ہونگے ، انسداد بدعنوانی کے اداروں کو مضبوط بنانا ہوگا، حکومتی ملکیتی اداروں کی اصلاحات کو آگے بڑھانے سمیت پالیسی فریم ورک کے تحت چلانا ہے ، رواں مالی سال پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 8 فیصد رہنے کی توقع ہے ،گذشتہ مالی سال پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 8.5 فیصد تھی ،رواں مالی سال محصولات اور گرانٹس جی ڈی پی کے 12.5 فیصد رہ سکتی ہیں ،گزشتہ مالی سال محصولات اور گرانٹس جی ڈی پی کے 11.4 فیصد تھیں،رواں مالی سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 7.5 فیصد رہنے کا امکان ہے ،گذشتہ مالی سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 7.8 فیصد تھا،رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.8 فیصد تک رہ سکتاہے ،گزشتہ مالی سال پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.7 فیصد تھا ۔خیال رہے 20 اپریل کو آئی ایم ایف نے اجلاسوں کا شیڈول جاری کردیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ 29 اپریل کو نائجریا کے قرض پروگرام کا جائزہ لیا جائے گا، بعد ازاں یکم مئی کو ہونے والے اجلاس میں کریباتی اور مونٹی نیگرو کے پروگراموں کا جائزہ لیا جائے گا، تاہم پاکستان کا نام فہرست میں شامل نہ ہونے کے باوجود فنڈز کی منظوری دے دی گئی، اس پیش رفت کے نتیجے میں پاکستان کے لیے قرض کی آخری قسط رواں ہفتے جاری ہونے کا امکان ہے ، پاکستان کو 2 اقساط کی مد میں آئی ایم ایف سے ایک ارب 90 کروڑ ڈالرز پہلے ہی مل چکے ہیں۔

 

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں