حسن نصراللہ شہید:حزب اللہ کے سربراہ کو نشانہ بنانے کیلئے اسرائیل نے بیروت میں بنکر بسٹر میزائل گرائے،شہیدوں میں بیٹی سمیت 12 شامل،ایرانی رہبر اعلیٰ محفوظ مقام پر منتقل

حسن نصراللہ  شہید:حزب اللہ  کے  سربراہ  کو  نشانہ  بنانے  کیلئے  اسرائیل  نے  بیروت  میں بنکر بسٹر میزائل گرائے،شہیدوں  میں  بیٹی  سمیت 12 شامل،ایرانی  رہبر اعلیٰ محفوظ مقام پر منتقل

بیروت ،مقبوضہ بیت المقدس (اے ایف پی ،رائٹرز)جمعہ کے روز بیروت کے مضافات میں حزب اللہ ہیڈ کوارٹرز پر اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں تنظیم کے سربراہ حسن نصراللہ شہید ہو گئے ۔

 اسرائیلی فضائیہ نے عمارت پر بنکر بسٹر میزائل گرائے ،حملے میں حزب اللہ سربراہ کی بیٹی سمیت کم ازکم 12افراد شہید ،110زخمی ہوئے ۔تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے جمعہ کے روز بیروت کے مضافات میں حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر بنکر بسٹر میزائل سے حملہ کیا تھا، حسن نصراللہ بنکر میں موجود تھے ، حزب اللہ کے جس ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا گیا وہ رہائشی عمارتوں کے نیچے تھا۔ اسرائیل نے 10 فضائی حملے کیے تھے جس کے نتیجے میں7بڑی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ادھر حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد ایران  کے سپریم لیڈر خامنہ ای کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا،رائٹرز کے مطابق خامنہ ای کی سکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے جبکہ اپنے بیان میں خامنہ ای نے تمام مسلمانوں کو حزب اللہ اور لبنان کے عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کی اپیل کردی،انہوں نے کہا لبنان میں بے گناہ لوگوں کے قتل عام نے ایک بار پھر صیہونی پاگل کتے کی درندگی کو سب کے سامنے آشکار کر دیا ۔ لبنان کی وزارت صحت نے کہا کہ شہادتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ۔ سائٹ سے ملبہ ہٹایا جا رہا ہے ، بمباری سے سات رہائشی عمارتیں تباہ ہو گئیں۔ترجمان حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ حملے میں سینئر رہنما علی کرکی، حسن نصراللہ کی بیٹی زینب بھی شہید ہوئی ہیں، شام اور لبنان میں ایران کی القدس فورس کے ڈپٹی کمانڈر جنرل عباس نیلفوروشن بھی بمباری میں جاں بحق ہو گئے ۔حملے کے وقت وہ حسن نصراللہ کے ساتھ تھے ۔ انہوں نے کہا اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی جنگ جاری رہے گی۔ حزب اللہ نے اپنے سربراہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حسن نصر اللہ اپنے عظیم شہید ساتھیوں میں شامل ہو گئے ہیں جن کی انہوں نے تقریباً 30 سال تک قیادت کی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق وسطی بیروت میں خواتین کو حسن نصراللہ کی شہادت پر روتے ہوئے دیکھا گیا ۔ترجمان اسرائیلی فوج ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری کا کہنا تھا اپنے سب سے بڑے دشمن حسن نصر اللہ کو شہید کر کے دنیا کو محفوظ بنا دیا ہے ، حزب اللہ کے دیگرسینئر اراکین کا پیچھا جاری رکھیں گے ۔ہم ایسے ہی حملے کرتے رہیں گے ، اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے لبنان کے عوام کے نام ایک بیان میں کہا ہماری جنگ آپ کے ساتھ نہیں ہے ۔انہوں نے کہا اسرائیل ایران کو بیروت کے ہوائی اڈے کے ذریعے حزب اللہ کو ہتھیاروں کی منتقلی روکے گا، فضائیہ کے جیٹ طیارے اب بیروت کے ہوائی اڈے کے ارد گرد گشت کر رہے ہیں۔ہم حزب اللہ کو ایرانی اسلحے کی ترسیل کے بارے میں جانتے ہیں ،دشمن کی پروازوں کو ہتھیاروں کے ساتھ بیروت کے ہوائی اڈے پر اترنے کی اجازت نہیں دیں گے ،اسرائیلی فوج نے کہا کہ جمعہ کے روز لبنان میں حزب اللہ کے 140 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا ہے ۔

لبنان کے دارالحکومت بیروت پر اسرائیلی حملے کے بعد امریکی صدر بائیڈن کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوج کو تیار رہنے کا حکم دیا گیا،وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں پینٹاگون کو ہدایت کی گئی ہے کہ مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فورسز کی پوزیشنز کا جائزہ لیا جائے اور انہیں کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت الرٹ رکھا جائے ۔ امریکی صدر نے حسن نصر اللہ کی شہادت کو منصفانہ اقدام قرار دیدیا،بائیڈن کا کہنا تھا حسن نصراللہ کے قتل سے بہت سے متاثرین کو انصاف مل گیا۔انہوں نے حسن نصر اللہ کی شہادت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اب غزہ اور لبنان میں جنگ بندی ہونی چاہیے ۔حسن نصر اللہ کا اختتام منصفانہ اقدام ہے ، حزب اللہ سربراہ کے مرنے کے بعد انصاف کا عمل پورا ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ یہ ہزاروں امریکیوں، اسرائیلیوں اور لبنانی شہریوں کے لیے انصاف کا ایک اقدام ہے ، اب غزہ اور لبنان میں جنگ بندی ہونی چاہیے ۔ ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے لبنان پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے جنگی جرم قرار دیا۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے کہا کہ حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد بھی ان کا مشن جاری رہے گا ۔ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کے مشیر علی لاریجانی نے کہا ہے کہ سربراہ حزب اللہ حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد متبادل قیادت تحریک چلانے کیلئے تیار ہے ۔ علی لاریجانی نے کہا کہ اسرائیل نے سرخ لکیر عبور کردی ہے ، صورتحال انتہائی سنگین ہو چکی ہے ۔ایرانی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ میں نیتن یاہو کی اشتعال انگیز دھمکیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ،وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ یہ شرم کی بات ہے کہ ہائی پروفائل قاتل اقوام متحدہ میں ظاہر ہوا اور جنرل اسمبلی میں مسلسل جھوٹ بولا ۔اسرائیلی حملے میں حزب اللہ سربراہ کی شہادت کے بعد عراق میں 3جبکہ ایران میں 5 روزہ سوگ کا اعلان کیاگیا ہے ۔ایرانی نائب صدر اول محمد رضا عارف نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ نصر اللہ کی موت ان کی تباہی کا باعث بنے گی،روس کی وزارت خارجہ نے کہاہم نصراللہ کے قتل کی مذمت کرتے ہیں ،اسرائیل لبنان میں فوری طور پر فوجی کارروائی بند کردے ۔نتائج کی مکمل ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوگی۔جرمن وزیر خارجہ نے کہا حزب اللہ سربراہ کی شہادت سے عدم استحکام کا خطرہ ہے جو کسی بھی طرح سے اسرائیل کی سلامتی کے مفاد میں نہیں ۔اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے کہا کہ وہ خطے میں کشیدگی بڑھنے والے واقعات پر سخت تشویش میں مبتلا ہیں۔حماس نے نصر اللہ کے قتل کو بزدلانہ دہشتگردی کی کارروائی قرار دیا۔ ایک بیان میں کہا کہ ہم صہیونی جارحیت اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنانے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔فلسطینی صدر محمود عباس نے نصراللہ اور شہریوں کی شہادتوں پر لبنان سے تعزیت کرتے ہوئے کہا وحشیانہ اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں ۔عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی نے ایک بیان میں اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک ایسا جرم قرار دیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صہیونی وجود تمام سرخ لکیروں کو عبور کر چکا ۔شام کی وزارت خارجہ نے کہا اسرائیل عالمی قوانین کو نظر انداز کر رہا ہے ،حملے قابل مذمت ہیں ۔ حوثی ترجمان نے کہا حسن نصر اللہ کی شہادت سے قربانی کے شعلے ، جوش کی گرمی، عزم کی طاقت میں اضافہ ہو گا۔ ترک صدر نے کہا اسرائیل غزہ اور لبنان میں نسل کشی کر رہا ،امریکی ایوان نمائند گان نے نصر اللہ کی شہادت پر کہا کہ خونریزی، جبر اور دہشتگردی کے دورکے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہیں ۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے مشرق وسطیٰ میں بلا تاخیر جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ علاقائی کشیدگی ختم کرنے کا راستہ اسرائیل، فلسطین دو ریاستی حل ہی ہے ۔ اسرائیل نے ہفتے کے روز بھی حزب اللہ کے جنوبی بیروت کے گڑھ میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا۔حملے میں متعدد افراد شہید و زخمی ہو گئے ، لبنانی حکام کے مطابق ہفتے کے روز بھی اسرائیل نے بیروت ہوائی اڈے کے قریب ایک گودام کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ ہفتہ کو ملک کے وسطی علاقوں میں یمن سے فائر کیے گئے میزائل کو فضائی دفاعی نظام نے تباہ کر دیا ۔ امریکی محکمہ خارجہ نے بیروت میں سفارت خانے کے اہلکاروں کے اہلخانہ کو لبنان چھوڑنے کا حکم دیا ہے ۔محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا بیروت میں فضائی حملوں کے بعد غیر متوقع سکیورٹی صورتحال کی وجہ سے روانگی کا حکم دیا جبکہ تمام امریکی شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ لبنان سے چلے جائیں ۔علاوہ ازیں بیروت کے گنجان آباد جنوبی مضافاتی علاقوں میں ہزاروں باشندوں نے اسرائیلی بمباری کے خوف سے رات سڑکوں، چوکوں اور عارضی پناہ گاہوں میں گزاری جبکہ اسرائیلی جیٹ طیاروں نے رات بھر بیروت کے جنوب اور اس کے مضافات میں گولہ باری کی۔ادھراسرائیلی حملے کے خدشے کے پیش نظر ایران ایئر لائن نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے لیے تمام پروازیں معطل کر دی ہیں۔یورپی یونین نے ایئر لائنز کو لبنان اور اسرائیلی فضائی حدود سے گریز کرنے کی تجویز دی ہے ۔

یورپی ایوی ایشن حکام نے کہا کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان شدید فضائی حملوں میں اضافے کے بعد ایئر لائنز کو لبنانی اور اسرائیلی فضائی حدود سے 31 اکتوبر تک گریز کرنا چاہیے ۔ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے سربراہ نے کہا کہ لبنان پر اسرائیلی فضائی حملوں میں اضافے کے بعد چند روز میں 50ہزار سے زیادہ افراد شام منتقل ہو گئے ہیں جبکہ 2لاکھ لوگ بے گھر ہو چکے ۔اسرائیلیوں نے ہفتے کے روز حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت کی خبر پر خوشی کا اظہار کیا اور ساتھ ہی ملے جلے تاثرات بھی پیش کیے ۔ اسرائیل کے تجارتی مرکز کے ایک رہائشی ڈیوڈ شالیف نے کہا کہ کیا نصراللہ کی موت سے لڑائی ختم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں اسرائیل کے دشمنوں کو ایک واضح پیغام بھیجا ہے ،ہمارے ساتھ جھگڑا نہ کریں۔وسطی اسرائیل کے ساحلی شہر رشون لیزیون میں شہریوں کا کہنا تھا امید ہے حزب اللہ کے رہنما کی موت سے امن قائم ہو گا، میں سمجھتی ہوں کہ نصر اللہ کی ہلاکت سے جنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔ کوئی سیاسی حل نکالیں۔ مجھے کم از کم اس کی امید ہے ۔دوسری جانب گزشتہ 48گھنٹے میں غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 48افراد شہید،200سے زیادہ زخمی ہو گئے ،وزارت صحت کے مطابق صیہونی حملوں میں 7اکتوبر2023سے لیکر ابتک کم ازکم 41ہزار 586فلسطینی شہید ،96ہزار 210زخمی ہو چکے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں