حسن نصر اللہ کی شہادت دھماکے کی شدت سے ہوئی،جسم پر زخم نہیں

حسن  نصر اللہ  کی  شہادت  دھماکے  کی  شدت  سے  ہوئی،جسم پر زخم  نہیں

یروشلم، غزہ ،بیروت (اے ایف پی، رائٹرز، مانیٹرنگ ڈیسک)جنوبی بیروت پر اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہونے والے حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کی لاش برآمد کر لی گئی ۔

ان کی شہادت دھماکے کی شدت سے ہوئی ، جسم پر کوئی بڑا زخم نہیں ہے ،حزب اللہ کے قریبی ذرائع کے مطابق ان کی تدفین کا انتظام ابھی تک نہیں کیا گیا ،خبر ایجنسی کے مطابق بظاہر لگتا ہے کہ حسن نصراللہ کی موت دھماکے کے باعث کسی چیز کے سر پر چوٹ لگنے سے ہوئی۔یاد رہے حسن نصراللہ جمعے کی شب بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوئے تھے ۔دوسری جانب اسرائیل نے کہا کہ ہفتے کے دن فضائی حملے میں حزب اللہ کی مرکزی کونسل کے رکن اور سینئر رہنما نبیل قاووق مارے گئے ہیں۔حزب اللہ کے ذرائع نے نبیل کی شہادت کی تصدیق کی ہے ، وہ تنظیم کی اندرونی سکیورٹی کے انچارج تھے ۔صیہونی فوج کے مطابق حسن نصراللہ پر حملے میں حزب اللہ کے دیگر 20سینئر رہنما بھی شہید ہوئے ہیں ۔ادھر گزشتہ روز بھی اسرائیل نے جنوبی بیروت میں حزب اللہ کے گڑھ پر حملہ کیا ، میڈیا رپورٹس کے مطابق بیروت میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ایک راکٹ عمارت سے ٹکرا گیا جس سے عمارت زمین بوس ہو گئی ۔لبنانی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ روز اسرائیلی حملوں میں کم ازکم 60افراد شہید ،150 سے زائد زخمی ہوئے ۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز لبنان میں حزب اللہ کے 120 اہداف کو نشانہ بنایا ۔ادھر اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز یمن میں حوثی باغیوں کے متعدد اہداف پر حملے کئے ، پاور سٹیشنز اور ایک بندرگاہ کو بمباری سے نقصان پہنچا ، درجنوں اسرائیلی لڑا کا طیاروں نے یمن کے راس عیسیٰ اور حدیدہ کے علاقوں میں اہداف کو نشانہ بنایا۔ ترجمان حوثی فوج کے مطابق حملے میں کم ازکم 4افراد شہید 50زخمی ہو گئے ،امدادی کارروائیاں جاری ہیں ،شہادتیں بڑھنے کا خدشہ ہے ، امدادی ٹیمیں لاپتا افراد کی تلاش میں مصروف ہیں ۔

امریکی سنٹرل کمانڈنے کہا ہے کہ شام میں دو الگ الگ حملے کئے ہیں جس میں داعش اور القاعدہ سے منسلک 37افراد جاں بحق ہو گئے ۔ لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اسرائیل کے حملوں کی وجہ سے ملکی تاریخ کی سب سے بڑی نقل مکانی ہو رہی ہے ، 10 لاکھ افراد لبنان سے نقل مکانی پر مجبور ہیں ، میقاتی کا کہنا تھا صیہونی حملے نہ رکے تو ملک چھوڑنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے ۔لبنان کی فوج نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد ملک میں ایسے کسی بھی اقدام سے گریز کریں جس سے امن عامہ کا مسئلہ پیدا ہو ۔فوج نے ایک بیان میں کہا شہریوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قومی اتحاد کو برقرار رکھیں اور ایسے اقدامات کی طرف متوجہ نہ ہوں جو اس نازک مرحلے پر شہری امن کو متاثر کر یں ۔انہوں نے کہا ملک پر اسرائیلی حملے جاری ہیں،تقسیم کے بیج بونے کے لیے دشمن کام کر رہے ہیں۔ایران نے لبنان میں اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت پر احتجاج کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ایران کے اقوام متحدہ میں ایلچی امیر سعید ایرانی نے کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی جاری جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدام کرے اور خطے کو مکمل جنگ کی طرف گھسیٹنے سے روکے ۔لبنان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں میں دو دنوں کے دوران 14 امدادی کارکن بھی مارے گئے ۔ لبنان نے کہا کہ ہفتے کے روز ملک بھر میں اسرائیلی حملوں میں 33 افراد شہید اور 195 زخمی ہوئے ۔ اسرائیلی فوج نے کہاہے کہ بیروت میں حسن نصر اللہ کو شہید کرنے کیلئے کئے گئے حملے میں 20 سے زائد دیگر ارکان کو بھی ختم کر دیا گیا ہے ۔ ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ان کا ملک حسن نصر اللہ کے ساتھ مارے جانے والے سینئر ایرانی جنرل عباس نیلفروشان کی موت کا اسرائیل سے بدلہ لے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ کو برسوں سے تہران نے اسلحہ اور مالی امداد فراہم کی ہے ۔ایران کے نائب صدر برائے سٹریٹجک امور جواد ظریف نے کہا کہ اپنی مرضی سے مناسب وقت پر ردعمل دیں گے ۔اعلیٰ ترین سطح پر اسرائیل کو جواب دیا جائیگا۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حسن نصراللہ کی موت کو تاریخی موڑ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ کے رہنما کا قتل خطے میں طاقت کا توازن بدلنے کے لیے ضروری تھا۔قوم سے اپنے خطاب میں نیتن یاہو نے کہا کہ وہ رواں ہفتے اس نتیجے پر پہنچے تھے کہ حزب اللہ پر موجودہ حملے کافی نہیں کیونکہ نصراللہ ایران کے اشارے پر کام کرتے تھے ۔انہوں نے کہا کہ حسن نصراللہ اور انکے ساتھی اسرائیل کو تباہ کرنا چاہتے تھے ، جو آپ کو مارنے کے لیے کھڑا ہو، پہل کرکے اسے مار ڈالو،اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ پورے مشرق وسطیٰ نے اسرائیل کی طاقت تسلیم کرلی ہے ۔فرانسیسی اخبار لی پیرسین نے لبنانی سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیل نے ایک ایرانی ایجنٹ کے ذریعے حساس معلومات حاصل کی تھیں،ان معلومات کے مطابق اسرائیل نے جمعہ کے روز بیروت کے اس علاقے پر فضائی حملہ کیا، جس کے نتیجے میں حسن نصر اللہ مارا گیا۔فرانسیسی اخبار کے مطابق حسن نصراللہ کے قتل میں سب سے بڑا اور حیران کن کردار ایرانی ایجنٹ کا ہے کیونکہ یہ جاسوس حزب اللہ کے اندرونی دائرے میں گھسنے اور حسن نصر اللہ کی نقل و حرکت کے بارے میں درست معلومات فراہم کرنے میں کامیاب رہا۔

یہ ایرانی ایجنٹ بیروت میں حزب اللہ کے مقتول عہدیدارمحمد سروس کے جنازے میں شرکت کے لیے لبنان آیا تھا۔اخبار نے کہا کہ حسن نصراللہ کے قتل کے دن لبنان میں قدس فورس کے ڈپٹی کمانڈر اپنی گاڑی میں ان کے ساتھ تھے اور قتل کے وقت وہ 30 میٹر زیر زمین تھے ۔اخبار نے لکھا ایرانی جاسوس کی طرف سے حسن نصراللہ کی موجودگی کی تصدیق اور نشاندہی کے بعد ہی اسرائیلی فوج نے عمارت کو نشانہ بنایا۔اس میٹنگ میں قدس فورس کے ڈپٹی کمانڈر کے علاوہ 12 حزب اللہ لیڈر بھی شریک تھے ۔اس کارروائی کا مقصد بظاہر یہ تھا کہ حزب اللہ کی قیادت کو مکمل طور پر ختم کردیا جائے ۔جرمنی نے کہا ہے کہ جس نے بھی فلسطین کی حمایت میں دریا سے سمندر تک فلسطین آزاد ہو گا کا نعرہ لگایا اسے جرمنی کی شہریت نہیں دی جائے گی۔ادھر گزشتہ روز غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم ازکم 9افراد شہید ،کئی زخمی ہو گئے ،وزارت صحت کے مطابق 7اکتوبر 2023سے جاری جنگ میں اب تک کم ازکم 41ہزار595فلسطینی شہید ،96ہزار 251زخمی ہو چکے ہیں ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں