امریکاکا نیا صدر کون؟ کملا یا ٹرمپ، پولنگ کل، 6 ریاستوں کا اہم کردار

امریکاکا نیا صدر کون؟ کملا یا ٹرمپ، پولنگ کل، 6 ریاستوں کا اہم کردار

واشنگٹن (نیوز ایجنسیاں) امریکا میں صدارتی انتخاب کا حتمی مرحلہ کل منگل کو ہوگا۔ گہما گہمی عروج پر ہے۔ امریکا بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق ریاست واشنگٹن کے گورنر نے کہا کہ وہ انتخابات سے متعلق ممکنہ تشدد کے بارے میں معلومات اور خدشات کے بعد نیشنل گارڈ کے کچھ ارکان کو سٹینڈ بائی رہنے کے لیے متحرک کر رہے ہیں ۔ادھر صدارتی امیدوار ٹرمپ اور کملا ہیرس سوئنگ ریاستوں میں کامیابی کی سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہیں،قبل ازوقت ووٹنگ میں سات کروڑ سے زائد شہری حق رائے دہی استعمال کر چکے ۔سوئنگ سٹیٹ کی اہم ریاست شمالی کیرولائنا میں ووٹر ٹرن آؤٹ پچپن فیصد رہا۔ دونوں صدارتی امیدوار ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے ملکی معیشت کو تباہ کر کے رکھ دیا۔ صدر منتخب ہوا تو ملک سے مہنگائی ختم کر دوں گا۔ ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس کا کہنا ہے ٹرمپ صدر منتخب ہوئے تو ملک عدم استحکام کا شکار ہوسکتا ہے ۔امریکی میڈیا کے مطابق بائیڈن کی دستبرداری، عدالتوں میں ٹرمپ کے خلاف مقدمات ، فائرنگ اور دو ڈرامائی مباحثوں کے امریکی انتخابی مہم پر گہرے اثرات ہیں۔

13 جولائی کو پنسلوانیا میں ٹرمپ کی انتخابی ریلی کے موقع پر فائرنگ اور سابق صدر ٹرمپ کا زخمی ہونا ان انتخابات کا چونکا دینے والا لمحہ ہے ۔ رپورٹس کے مطابق اہم ریاستوں میں دونوں امیدواروں کی جیت کا امکان برابر ہے ،کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے ۔امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کی فیصلہ کن ریاستوں میں انتخابی مہم جاری ہے ۔ادھر گزشتہ روز ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کی حمایت اور تولیدی صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کے لیے ان کے مطالبات کی حمایت میں ہزاروں خواتین نے واشنگٹن میں ریلی نکالی ۔ نائب صدر کملا نے اسقاط حمل کے حقوق کو ریپبلکن ٹرمپ کے خلاف اپنی مہم کا اہم حصہ بنایا ہوا ہے ،شمالی کیرولائنا کی 19 سالہ لیہ بروکر نے کہااس امیدوار کو ووٹ دینا جو ہمارے حقوق کی حمایت کرے گا ، خواتین میرے لیے سب سے اہم ہیں ،انہوں نے کہامجھے امید ہے کہ تمام خواتین کملا کو ووٹ دیں گی ۔ یاد رہے صدارتی امیدوار کو جیتنے کے لیے الیکٹرز کی مطلق اکثریت یا 538 میں سے 270 ووٹ حاصل کرنا ضروری ہیں۔

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )نمائندہ دنیا نیوز حسن رضا نے پروگرام ٹونائٹ ودثمرعباس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھ سوئنگ ریاستوں کا کردار اہم ہو چکا ہے ۔کچھ پاکستانیوں کا خیال ہے ٹرمپ کی جیت ان کے لئے بہتر ثابت ہوسکتی ہے ، کچھ پاکستانی کملا ہیرس کی جیت کیلئے پر امید ہیں۔انہوں نے کہا ٹرمپ ہارے تو دھاندلی کاالزام لگائیں گے ۔ماہر عالمی امور ڈاکٹرعادل نجم نے کہا ہے کہ ابھی تک کوئی صورتحال واضح نہیں ہے ،الیکشن کون جیتے گا یہ کسی کو پتا نہیں ، الیکشن کلوز ہے ، اگر کوئی اس کا جواب دیتا ہے یا وہ غلط کہے گا، یاوہ تکا ماررہا ہے ممکن ہے اس کا ہم کو دودن بعد پتا چلے یا یہ بھی کہ اس کا پتا ہی نہ چلے ، دودن بعد یہ خبر بھی چلے گی کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے ، مینڈیٹ چھین لیا گیا ہے ، ہم اس کا رزلٹ نہیں مانتے ، اگر ٹرمپ جیت بھی جاتے ہیں تو پھر یہ یہی بات ہورہی ہو گی، دوسری بات یہ ہے کہ اس الیکشن کا خطے پر اثر پڑے گا،کیونکہ ابھی بھی امریکا ایک بڑی طاقت ہے ،ایک بات یہ بھی ہے یہ الیکشن امریکا کا اندرونی الیکشن ہے ، اس وقت امریکا تقسیم ہے ، اس الیکشن میں تمام فوکس امریکا کے اندر ہے امریکا سے باہر نہیں ،اس الیکشن کے بعد امریکا میں کو ئی سیاسی استحکام نہیں آئے گا،کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ اگر الیکشن ہار جاتاہے تو رزلٹ انہوں نے ماننا نہیں ،ڈونلڈ ٹرمپ اگر الیکشن جیت جاتے ہیں تووہ اپنے مخالفین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنائیں گے ،ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو پاکستان کی سیاست سے کوئی دلچسپی نہیں،ڈونلڈ ٹرمپ نہ عمران خان کے بارے میں سو چ رہے ہیں نہ ہی وہ نوازشریف کے بارے میں سوچ رہے ہیں،کیونکہ امریکا خود مسائل کا شکار ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں