’’صدرپرکیس نہیں چلایا جاسکتا‘‘ٹرمپ پرمقدمہ خار ج

’’صدرپرکیس نہیں چلایا جاسکتا‘‘ٹرمپ پرمقدمہ خار ج

واشنگٹن (اے ایف پی)امریکی جج نے استغاثہ کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف انتخابی بغاوت کے مقدمے کو خارج کرنے کی درخواست منظور کر لی کیونکہ محکمہ انصاف کی پالیسی کے تحت عہدے پر فائز کسی صدر کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا۔

 اے  ایف پی کے مطابق جج تانیا چٹکن نے وکیل جیک سمتھ کی جانب سے نومنتخب صدر کے خلاف مقدمے کو بغیر کسی تعصب کے خارج کرنے کی درخواست سے اتفاق کیا، یہ مقدمہ اب چار سال بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہائوس چھوڑنے پر ہی ممکنہ طور پر بحال کیا جا سکتا ہے ۔جج نے کہا کہ صدر کو حاصل استثنیٰ عارضی ہوتا ہے ، جب وہ عہدہ چھوڑتے ہیں تو استثنیٰ ختم ہو جاتا ہے ۔78 سالہ ٹرمپ پر جو بائیڈن سے ہارے ہوئے 2020 کے انتخابات کے نتائج کو الٹنے کی سازش کرنے اور وائٹ ہائوس چھوڑنے کے بعد بڑی تعداد میں انتہائی خفیہ دستاویزات کو ہٹانے کا الزام تھا لیکن یہ مقدمات کبھی زیر سماعت نہیں آئے ۔نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ مقدمات خالی اور کسی قانون کے بغیر ہیں اور انہیں کبھی نہیں لایا جانا چاہئے تھا۔

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں