غزہ:اسرائیلی بربریت جاری،5صحافیوں سمیت مزید 45 افراد شہید
غزہ (اے ایف پی)غزہ کے مختلف علاقوں پر اسرائیلی حملے جاری ،24گھنٹوں کے دوران 5صحافیوں سمیت مزید 45افراد شہید،100سے زائد زخمی ہو گئے ۔نصیرات میں العودہ ہسپتال کے سامنے اسرائیلی بمباری سے صحافیوں کی گاڑی تباہ ہو گئی۔
حملے میں 5 صحافیوں سمیت 10 فلسطینی شہید ہو گئے ، فلسطینی ٹی وی چینل کے عملے کی شناخت فیصل ابو القمسان، ایمن الجادی، ابراہیم الشیخ خلیل، فادی حسونہ اور محمد الدعا کے نام سے ہوئی ہے ۔ کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کا کہنا ہے کہ7 اکتوبر2023 سے غزہ، مغربی کنارے ، اسرائیل اور لبنان میں 141 میڈیا ورکرز مارے جا چکے ،شہدا میں 133 فلسطینی میڈیا ورکرز شامل ہیں ۔خان یونس کے ناصر ہسپتال کے ڈاکٹر احمد الفارہ نے کہا کہ رواں ہفتے شدید سردی کے باعث کم ازکم 5بچے وفات پا گئے ۔کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے میں ایک سینئر ڈاکٹر سمیت ہسپتال کے عملے کے پانچ لوگ شہید ہو گئے ۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک کم ازکم 45ہزار 399فلسطینی شہید،1لاکھ 7ہزار 940زخمی ہو چکے ۔ادھر اسرائیلی وزیر نے مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ کا متنازعہ دورہ کیا ،اسرائیلی داخلی سلامتی کے انتہا پسند وزیرایتمار بن گویر ایک بار پھر مسجد اقصیٰ کے احاطے میں جا گھسے جس پر فلسطینی اتھارٹی اور اردن نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ جان بوجھ کر اشتعال انگیزی کر رہے ۔ایتمار بن گویر جب سے وزیر بنے ہیں وہ بار بار مسجد اقصیٰ کے احاطے میں جا چکے اور مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرتے رہتے ہیں ۔ ان کا یہ اقدام اسرائیل کے تسلیم شدہ مو قف کے بھی خلاف ہے جس کے تحت یہودیوں کا مسجد کے احاطے میں داخل ہونا غیر قانونی ہے ۔بن گویر نے اپنے جمعرات کے روز ہونے والے دورے کے بارے میں ایکس پر لکھا کہ میں اپنے ٹیمپل والی جگہ پر گیا تھا تاکہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں اسرائیل کی مکمل فتح کیلئے دعا کر سکوں۔