شام :ہزارو ں پھانسیاں دینے والافوجی عدالت کا سربراہ گرفتار
دمشق(اے ایف پی،رائٹرز)شام کی نئی حکومت نے معزول صدر بشار الاسد کے دور میں بدنام زمانہ صیدنایا جیل میں ہزاروں قیدیوں کو پھانسی کی سزا سنانے والے فوجی عدالت کے سربراہ محمد کانجو حسن کو 20افراد کے ہمراہ گرفتار کر لیا ۔
کانجو حسن نے 2011سے 2014 تک شام کی ملٹری فیلڈ کورٹ کی سربراہی کی۔مسنگ پرسنز کے لواحقین کا کہنا تھا کانجو حسن نے اپنے پیاروں کے بارے میں معلومات کیلئے بے چین قیدیوں کے رشتہ داروں کی طرف سے دی گئی رشوت سے 15کروڑ ڈالر کمائے ۔ادھر شام کی نئی حکومت نے طرطوس میں بدھ کو ہونے والی شدید جھڑپ اور17 سرکاری سکیو رٹی اہلکاروں کے جاں بحق ہونے کے بعد ملک بھر میں باضابطہ فوجی آپریشن شروع کر دیا ۔ آپریشن کا فیصلہ بشارالاسد رجیم کے دور کی بدنام زمانہ جیل صیدنایا کے افسر کی طرطوس صوبے سے گرفتاری کے دوران مزاحمت اور حکومتی اہلکاروں کے جاں بحق ہونے کے بعد کیا گیا ۔خیال رہے جس علاقے میں گرفتاری کرنے والی سرکاری سکیو رٹی ٹیم کو سخت رد عمل کا سامنا کرنا پڑا وہ علویت اقلیت کا گڑھ سمجھا جاتا ہے ۔جنگی مانیٹر نے کہا کہ سابق حکومت سے وابستہ 5 مسلح افراد مارے گئے ۔عرب لیگ نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ شام میں جھگڑے کو ہوا نہ دے ۔ادھر شام کے معزول صدر بشار الاسد کی اہلیہ اسما الاسد خون کے کینسر (لیوکیمیا) میں مبتلا ہیں۔ماہرین کے مطابق اس بیماری میں بچنے کے امکانات 50 فیصد سے کم ہوتے ہیں۔برطانوی میڈیاکے مطابق انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے کیلئے انہوں نے خود کو الگ بھی کر لیا ۔ اسما الاسد اس سے قبل 2019 میں چھاتی کے سرطان میں بھی مبتلا ہو چکیں ، علاج کے ایک سال بعد انہوں نے خود کو کینسر فری قرار دیا تھا۔