مصر قطر ثالثی، حماس ہفتے کو اسرائیلی یرغمالی رہا کرنے پر تیار

غزہ(اے ایف پی،رائٹرز)حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت ہفتے کو اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کا اعلان کردیا۔
حماس کا کہنا ہے کہ اس کے نمائندوں نے قاہرہ میں مصری اور قطری ثالثوں سے جنگ بندی شرائط سے متعلق بات چیت کی ،اس دوران فلسطینیوں کیلئے رہائش، خیمے ، طبی سامان، ایندھن اور دیگر امداد کی مسلسل فراہمی پربات چیت بھی ہوئی۔ انہوں نے معاہدے کی شرائط پرعملدرآمد میں حائل رکاوٹوں کو دورکرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ حماس نے کہا کہ طے کردہ ٹائم ٹیبل کے تحت قیدیوں کے تبادلے سمیت دیگر چیزوں پر عمل درآمد کریں گے ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی ڈیل کی خلاف ورزیوں پر حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد امریکا اور اسرائیل نے کہا تھا کہ اگر ہفتے تک یرغمالی رہا نہ کیے گئے تو جنگ بندی ڈیل ختم ہوجائے گی۔دوسری جانب درجنوں بلڈوزر، تعمیراتی گاڑیاں اور موبائل گھروں کو لے جانے والے ٹرک رفح سرحدی گزرگاہ پر قطار میں کھڑے تھے ، جو غزہ میں داخل ہونے کے منتظر تھے ۔ادھر اسرائیل کا کہنا ہے کہ بھاری آلات کو رفح کے راستے غزہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔امریکانے عالمی عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان پر پابندی لگادی۔ امریکا میں موجود تمام اثاثے منجمد اور ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔خیال رہے ٹرمپ نے نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر آئی سی سی حکام کے اثاثے منجمد اور سفری پابندی عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔