ٹرمپ ٹیرف معطل ہونے پر پاکستان سٹا ک مارکیٹ میں تیزی

ٹرمپ ٹیرف معطل ہونے پر پاکستان سٹا ک مارکیٹ میں تیزی

واشنگٹن ،برسلز ،بیجنگ (اے ایف پی ،مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف کے معاملے پر یوٹرن کے

 بعد یورپی یونین نے بھی جوابی ٹیرف  90دن کیلئے روک دئیے ہیں تاہم چین کیساتھ ٹیرف وار بدستور موجود ہے ،ٹیرف میں بریک کی خبر سے دنیا بھر کی سٹاک مارکیٹس میں تیز ی کا رجحان دیکھا گیا ، تاہم امریکا کی سٹاک مارکیٹ گزشتہ روز اچھے آغاز کے بعد گراوٹ کا شکار ہوگئی ۔تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے حیران کن اقدام کے بعد یورپی یونین نے امریکا کی 20 ارب یورو مالیت کی اشیا پر ٹیرف کو 90 دن کیلئے روک دیا ہے ۔یورپی یونین کی سربراہ ارسلا وان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم بات چیت کو ایک موقع دینا چاہیں گے تاہم انہیں خبردار کیا کہ اگر مذاکرات تسلی بخش نہ ہوئے تو ہمارے جوابی اقدامات موثر ہو جائیں گے اور اس حوالے سے ہمارے پیش نظر ہر طرح کی آپشنز موجود ہیں۔کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنے نے ڈونلڈ ٹرمپ کے رجوع کو ایک خوش آئند وقفہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا 28 اپریل کو انتخابات کے بعد نئے معاشی معاہدے کیلئے مذاکرات کا آغاز کرے گا۔ ویت نام نے بھی امریکا کے ساتھ تجارتی بات چیت کرنے پر اتفاق کیا جبکہ پاکستان اس سلسلے میں اپنا وفد واشنگٹن بھیج رہا ہے ۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے یوٹرن کے باوجود چین کے ساتھ امریکا کی تجارتی رسہ کشی میں کوئی کمی نہیں آئی۔ چین کی وزارت خارجہ نے گزشتہ روز ہالی ووڈ کو بھی اپنی ٹارگٹ لسٹ میں شامل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہالی وڈ کی فلموں کی درآمد میں بھی مناسب کمی لائے گا تاہم امریکا کے ساتھ بات چیت کے دروازے کھلے ہیں۔چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان یونگقیان نے کہا ہے کہ ہم توقع کرتے ہے کہ امریکا چین کے ساتھ بہتر رویہ اپنائے گا اور باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور وِن ون کوآپریشن تک پہنچنے کی کوشش کرے گا اور اختلاقات کو بات چیت اور مشاورت سے حل کیا جائے گا۔چین نے ٹیرف کے معاملے پر امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے واشنگٹن نے روش نہ بدلی تو آخری حد تک لڑیں گے ۔عالمی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ایک دستاویز نے تصدیق کی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی چینی اشیا کو نشانہ بنانے والے ٹیرف میں زبردست اضافہ ہواہے اوریہ شرح 145 فیصد تک ہے ۔

ٹیرف معطلی پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونے سے پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا مثبت رجحان رہا۔ گزشتہ روز سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے آغاز پر 3300 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے ساتھ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس ایک لاکھ 17 ہزار 484 پوائنٹس کی حد کو چھو گیاجبکہ کاروباری روز کے اختتام پر ہنڈرڈ انڈیکس 2 ہزار 36 پوائنٹس اضافے کیساتھ ایک لاکھ 16 ہزار 189 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ایک روز قبل کاروباری دن کے اختتام پر سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس 1379 پوائنٹس کی کمی کیساتھ ایک لاکھ 14 ہزار 153 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔ عالمی مارکیٹس میں بھی زبردست تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا ۔ جاپانی مارکیٹ نکلئی 225 کے سٹاکس میں 8 فیصد اضافہ ہوا۔ہانگ کانگ کی ہانگ سینگ مارکیٹ میں بھی تقریباً 2 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، چین کی شنگھائی ایس ای کمپوزٹ انڈیکس میں بھی تیزی دیکھنے میں آئی ہے ۔آسٹریلوی بلیو چپ سٹاک میں 6.3 فیصد اضافہ ہوا۔یورپی سٹاک مارکیٹوں میں تیزی سے تیزی دیکھنے میں آئی ،امریکی مارکیٹ میں گزشتہ روز آغاز اچھا رہاتاہم دن بھر میں گراوٹ کا رجحان بن گیا،یہ کمی اس وقت تیز ہوئی جب وائٹ ہاؤس نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے چین پر لگائے گئے محصولات میں 145 فیصد اضافہ کیا ہے ، نہ کہ 125 فیصد جو انہوں نے اعلان کیاہے ۔امریکی سٹاک مارکیٹس میں نصدک 4.7اور ڈاؤ 3فیصدتک گراوٹ کا شکار ہوئی ۔سونے کی عالمی مارکیٹ میں قیمت بھی آسمان کو چھونے لگی اور ریکارڈ بلندی پر پہنچ گئی ،گزشتہ روزسونا 3171ڈالر فی اونس فروخت ہوا جبکہ بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں کمی ہوئی اور ڈونلڈ ٹیرف کے یوٹرن کے بعد ٹیرف پر نئے خدشات پر تیل کی قیمتیں گر گئیں۔امریکی کرنسی یورو کے مقابلے میں دو فیصد گر گئی اور محفوظ پناہ گاہ سوئس فرانک کے مقابلے میں ایک دہائی کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔برینٹ نارتھ سی کروڈ اور امریکی تیل کا اہم معاہدہ ڈبلیو ٹی آئی پانچ فیصد سے زیادہ گر گیا۔ماہرین کا کہناہے کہ محصولات تجارتی جنگ کو جنم دے سکتے ہیں جس سے دنیا بھر کی معیشتوں کو نقصان پہنچے گا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں