لاس اینجلس میں مظاہرے،ٹرمپ کی گورنر کیلیفورنیا کو گرفتار کرنیکی دھمکی،بحران پر فوجی حکام سے مشاورت
لاس اینجلس (رائٹرز، اے ایف پی )صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبر دار کیا ہے کہ وہ کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم کی گرفتاری کی حمایت کرینگے جو امیگریشن چھاپوں کے بعد پیدا ہونے والے بحران میں سنگین پیشرفت ہے ۔
لاس اینجلس میں امیگریشن کیخلاف مظاہرے چوتھے دن بھی جاری رہے ۔صدر ٹرمپ نے وفاقی سطح پر نیشنل گارڈ تعینات کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو نظرانداز کیا، جس پر کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے شدید رد عمل ظاہر کیا۔ انہوں نے ایکس پر کہایہ وہی ہے جو ٹرمپ چاہتے تھے ۔ انہوں نے آگ بھڑکائی اور غیر قانونی طور پر نیشنل گارڈ کو وفاقی تحویل میں لیا۔ کیلیفورنیا کے اٹارنی جنرل روب بانٹا نے بیان میں اعلان کیا کہ انکے دفتر نے صدر ٹرمپ اور محکمہ دفاع کیخلاف عدالت میں قانونی دعوی ٰ دائر کر دیا ہے ۔یہ مقدمہ اس بنیاد پر دائر کیا گیا ہے کہ صدر نے ریاستی اجازت کے بغیر نیشنل گارڈ کو وفاقی سطح پر تعینات کیاجو آئینی و قانونی حدود سے تجاوز ہے ۔صدر ٹرمپ سے جب وائٹ ہاؤس واپسی پر صحافی نے پوچھا کہ آیا انکا امیگریشن چیف ٹام ہومین گورنر نیوسم کو گرفتار کرے گا، تو انہوں نے کہااگر میں ٹام ہوتا تو میں یہ کرتا۔ گیون کو شہرت پسند ہے لیکن میری نظر میں یہ بہترین قدم ہوگا۔گورنر نیوسم نے اس ردعمل کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا یہ گرفتار کرنے کی دھمکی واضح طور پر آمریت کی طرف قدم ہے ۔پیر کے روز شہر کی فضا قدرے پر سکون رہی لیکن شہر کے مختلف علاقوں میں مظاہرے جاری ہیں۔ایڈورڈ آر اور روئبل فیڈرل بلڈنگ کے باہر قانون نافذ کرنے والے ادارے تعینات ہیں جبکہ نیشنل گارڈ کی ٹیمیں بھی مختلف مقامات پر موجود ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ لاس اینجلس میں کم از کم 56 افراد کو دو دنوں میں گرفتار کیا گیا جبکہ تین پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے ۔
سان فرانسسکو میں بھی اسی نوعیت کے مظاہروں میں تقریباً 60 افراد گرفتار کیے گئے ۔صدر ٹرمپ نے فوج کے استعمال پر کسی قسم کی معذرت کے بجائے اشارہ دیا کہ یہ تعیناتی ملک بھر میں ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا آپ بہت جلد سخت قانون نافذ ہوتے دیکھیں گے ۔جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا وہ ’انسریکشن ایکٹ‘ نافذ کریں گے جسکے تحت فوج کو اندرون ملک پولیس کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے تو انہوں نے جواب دیا ہم ہر جگہ فوجی بھیجنے پر غور کر رہے ہیں۔ ہم اپنے ملک میں یہ سب ہونے نہیں دیں گے ۔500 میرینز کو تیار رہنے کی حالت میں رکھا گیا ہے ۔ صدر ٹرمپ نے اتوار کو کیمپ ڈیوڈ میں اعلیٰ عسکری قیادت اور کابینہ کے اہم وزرا کے ساتھ بند کمرہ اجلاس کیا تاکہ لاس اینجلس میں جاری امیگریشن مخالف مظاہروں پر قابو پانے کے لیے ممکنہ اقدامات پر غور کیا جا سکے ۔صدر ٹرمپ نے ایئر فورس ون پر سوار ہونے سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہم کیمپ ڈیوڈ جا رہے ہیں جہاں کئی اہم موضوعات پر مختلف شخصیات سے ملاقاتیں ہوں گی جن میں جنرلز اور ایڈمرلز بھی شامل ہونگے ۔