غزہ :امداد کے منتظر افراد پر اسرائیلی حملے ،مزید16شہید
غزہ ،یروشلم،دی ہیگ(اے ایف پی)غزہ میں امداد کے منتظر افراد پر اسرائیلی حملے میں مزید16افراد شہید اور 50سے زائد زخمی ہو گئے ، غزہ شہری دفاع کے ادارے نے کہا اتوار کو اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں شہید ہونے والوں میں سے زیادہ تر افراد امداد کے منتظر تھے ۔
ترجمان محمود بسال نے میڈیا کو بتایااتوار کی صبح وسطی غزہ میں امداد کی تقسیم کے مقام کے قریب سینکڑوں شہریوں کے ایک اجتماع کو اسرائیلی فورسز نے نشانہ بنایا۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اتوار کو کہا کہ انہوں نے مذاکرات کاروں کو غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے بارے میں حماس کیساتھ پیشگی بات چیت کرنے کا حکم دیا ہے ، انہوں نے کہا ہم حماس کی تباہی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مشن مکمل کریں گے ۔یاد رہے حماس کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے دوران پکڑے گئے 251 یرغمالیوں میں سے 52 اب بھی غزہ میں قید ہیں جن میں سے 34 اسرائیلی فوج کے مطابق ہلاک ہو چکے ۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جنوبی غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ میں یروشلم سے تعلق رکھنے والا 21 سالہ فوجی نوم شیمش ہلاک ہو گیا ۔علاوہ ازیں ہالینڈ میں ہزاروں افراد نے غزہ میں نسل کشی کیخلاف مظاہرہ کیا ۔سرخ لباس میں ملبوس دسیوں ہزار افراد نے اتوار کو ہیگ کی سڑکوں پر مارچ کیا اور ہالینڈ کی حکومت سے غزہ میں نسل کشی کے خلاف مزید کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور آکسفیم جیسے انسانی حقوق کے گروپوں نے عالمی عدالت انصاف تک مظاہرے کا اہتمام کیا،مظاہرین نے فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے نسل کشی بند کرو کے نعرے لگا ئے ، مظاہرین نے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا کہ دور مت دیکھو، کچھ کرو، ملی بھگت بند کرو اور جب بچے سوتے ہیں تو خاموش رہو، نہ کہ مرتے وقت۔ منتظمین نے ہالینڈ کی حکومت پر زور دیا کہ غزہ کے لوگ انتظار نہیں کر سکتے ،نیدرلینڈ کا فرض ہے کہ وہ نسل کشی کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے ۔ادھر وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان پر حماس رہنما ڈاکٹر سامی ابو زہری نے کہا پاکستانی موقف کو سراہتے ہیں۔ پاکستان کے وزیر دفاع نے اسلامی ممالک کے اتحاد کی بات کی،یہ وقت کی ضرورت ہے کہ اسلامی دنیا متحد ہو کر فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں عملی اقدامات کرے ۔